حضرت عبدالرحمان بن خباب سلمیؓ فرماتے ہیں نبی کریمؐ نے بیان فرمایا اور جیش عسرہ (غزوہ تبوک میں جانے والے لشکر) پر خرچ کرنے کی ترغیب دی تو حضرت عثمان بن عفانؓ نے کہا کجاوے اور پلان سمیت سو اونٹ میرے ذمہ ہیں، یعنی میں دوں گا۔ پھر حضورؐ منبر سے ایک سیڑھی نیچے تشریف لائے اور پھر (خرچ کرنے کی) ترغیب دی تو حضرت عثمانؓ نے پھر کہا کجاوے اور پلان سمیت سو اونٹ میرے ذمہ ہیں۔
حضرت عبدالرحمانؓ کہتے ہیں میں نے حضورؐ کو دیکھا کہ (حضرت عثمانؓ کے اتنا زیادہ خرچ کرنے پر بہت خوش ہیں اورخوشی کی وجہ سے) ہاتھ کو ایسے ہلا رہے ہیں جیسے تعجب و حیرانی میں انسان ہلایا کرتا ہے۔ اس موقع پر عبدالصمد راوی نے سمجھانے کے لیے اپنا ہاتھ باہر نکال کر ہلا کر دکھایا اور حضورؐ فرما رہے ہیں اگر اتنا زیادہ خرچ کرنے کے بعد عثمانؓ کوئی بھی (نفل) عمل نہ کرے تو ان کا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔