حضور اکرمﷺ نے حضرت اغر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے کھجوروں کی ایک تھیلی دینے کا حکم دیا، آپﷺ نے فرمایا کہ فلاں انصاری آدمی سے جا کر لے لو، حضرت اغرمزنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس انصاری آدمی کے پاس گئے اور ان سے کھجوروں کی تھیلی مانگی تو اس نے ٹال مٹول کی اور دینے سے انکار کر دیا۔ حضرت اغر، حضور اقدسﷺ کی خدمت میں واپس آئے اور سارا قصہ سنایا۔
آنحضورﷺ نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ذمہ یہ کام لگایا کہ وہ ان کے ساتھ اس انصاری آدمی کے پاس جائیں اور اس سے کھجوروں کی تھیلی وصول کریں۔ حضرت اغر کہتے ہیں کہ حضرت ابوبکررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھ سے مسجد میں ملنے کا وعدہ کیا، جب ہم صبح کی نماز پڑھ چکے تو میں نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حسب وعدہ اپنی جگہ پایا، چنانچہ ہم (اس انصاری آدمی کے پاس) چلے، جب بھی صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کسی آدمی کو دور سے دیکھتے اسے سلام کرتے، پھر مجھ سے فرمایا کہ اگر تم یہ چاہتے ہو کہ تمہیں عظیم مرتبہ حاصل ہو تو سلام کرنے میں کوئی شخص تم پر سبقت نہ لے جائے۔