مسجد کے صحن میں حضرت سعید بن المسیبؒ بیٹھے تھے اور آپ کے ارد گرد لوگ بھی جمع تھے، لوگوں نے صدیق اکبرؓ کے متعلق کچھ معلوم کرنا چاہا تو آپ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ابوبکر صدیقؓ کا حضورﷺ کی نظر میں ایک وزیر کا مقام تھا، آنحضورﷺ تمام اہم امور میں ان سے مشاورت فرماتے تھے، ابوبکر صدیقؓ ثانی الاسلام تھے۔ نیز غار میں بھی ثانی اثنین (دو میں سے دوسرے) تھے، غزوہ بدر کے موقع پر بھی
قریش میں ثانی یہی تھے اور قبر مبارک میں بھی یہی ثانی ہیں اور حضو راکرمﷺ کسی کو ان پر مقدم نہیں رکھتے تھے۔ایک آدمی حضرت علی بن الحسین رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور اس نے سوال کیا کہ حضورﷺ کی نظر میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کا کیا مقام تھا؟ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ آنحضورﷺ کی نظر میں ان کا مقام وہی تھا جو اس وقت ان کا مقام ہے (یعنی جیسے ان کی قبریں حضورﷺ کی قبر مبارک کے ساتھ ہیں)۔