محمد اور طلحہ کی روایت ہے کہ ابن ذی الحبکہ نہدی نیرنج جادو کا کام کیا کرتاتھا۔ جب حضرت عثمانؓ کو اس کے اس کام کے بارے میں اطلاع ہوئی تو آپ نے ولید بن عقبہ کو لکھا کہ اس بارے میں ابن ذی الحبکہ سے پوچھا جائے اگر وہ اقرار کرے تو اسے سخت سزا دی جائے۔ چنانچہ ولید بن عقبہ نے انہیں بلوایا اور اس سے پوچھا تو اس نے کہا ہاں یہ عجیب و غریب شعبدہ بازی
کا کام ہے اور اقرار کیا تو ولید بن عقبہ نے انہیں سزا دینے کا حکم دیا اور عوام کو بھی اس کے بارے میں آگاہ کیااور ان کے سامنے حضرت عثمانؓ کے خط کو پڑھ کر سنایاگیا کہ ’’یہ معاملہ نہایت سنجیدہ اور سنگین ہے اس لیے تم لوگ بھی سنجیدگی اختیار کرو اور ہنسی مذاق اور دل لگی سے بچو۔ لوگوں کو اس بات سے تعجب ہوا کہ حضرت عثمانؓ تک اس کی اطلاع کیسے پہنچی؟