حضرت عبیداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عثمانؓ نے اہل مدینہ کو جمع کرکے فرمایا اے اہل مدینہ! لوگ فتنوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ خدا کی قسم! میں تمہارے مال و جائیداد کو تمہارے پاس منتقل کر سکتاہوں۔ بشرطیکہ یہ تمہاری رائے ہو۔ کیا تم اس بات کو پسند کرو گے کہ جو اہل عراق کے ساتھ فتوحات میں شریک ہوا ہو وہ اپنے سازو سامان کے ساتھ اپنے
وطن میں مقیم ہو جائے۔ اس پر اہل مدینہ کھڑے ہوئے اور کہنے لگے اے امیرالمومنین! آپؓ ہمارے مال غنیمت کی اراضی کو کیسے منتقل کر سکتے ہیں؟ آپؓ نے فرمایا ہم ان اراضی کو کسی کے ہاتھ حجاز کی اراضی کے ہاتھوں فروخت کر دیں گے۔ اس پر وہ بہت خوش ہوئے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے ایسا راستہ کھول دیا ہے جو ان کے خیال و گمان میں نہیں تھا۔