حضرت عمرو بن عثمانؒ کہتے ہیں کہ حضرت عثمانؓ نے فرمایا کہ میں اپنی خالہ ارویٰ بنت عبدالمطلب کے پاس ان کی بیمار پرسی کے لیے گیا۔کچھ دیر بعد حضورؐ وہاں تشریف لے آئے میں آپ کو غور سے دیکھنے لگا اور آپ کی نبوت کا تھوڑا بہت تذکرہ ان دنوں ہو چکا تھا۔ آپ نے میری طرف متوجہ ہو کر فرمایا اے عثمان! تمہیں کیا ہوا (مجھے غور سے دیکھ رہے ہو) میں نے کہا کہ میں اس بات پر حیران ہوں کہ آپ کا ہمارے میں بڑامرتبہ ہے اور پھر
آپ کے بارے میں ایسی باتیں کہی جا رہی ہیں۔اس پر آپ نے فرمایا لاالہ الااللہ۔ اللہ گواہ ہے کہ میں یہ سن کر کانپ گیا۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ترجمہ: ’’اور آسمان میں ہے روزی تمہاری اور جو تم سے وعدہ کیاگیا۔ سو قسم ہے رب آسمان اور زمین کی، کہ یہ بات تحقیق ہے جیسے کہ تم بولتے ہو۔‘‘ (الذریت 22-23)پھر حضورؐ کھڑے ہوئے اور باہر تشریف لے گئے میں بھی آپ کے پیچھے چل دیا اور آپ کی خدمت میں حاضر ہو کر مسلمان ہوا۔