اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایک

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک منقول نے حاجت مندوں سے یوں سلوک کیا تھے کہ اس کی دادو دہش سے حاجب مندوں کی انا اور غیرت مجروح ہوتی رہی تھی، غریب مطلب براری کے بعد شکریہ ادا کیے بغیر چلے جاتے اور غریبوں کی اس روش سے دولت مند کو فت اٹھانی پڑتی۔ ایک دن ایک فلسفی کی موجودگی میں بھی جب یہی واقعہ پیش آیا تو دولت مند نے فلسفی سے پوچھا۔ ” میں لوگوں کے ساتھ اتنی نیکیاں کرتا ہوں اور لوگ ہیں کہ شکریہ تک ادا نہیں کرتے!”
فلسفی نے جواب دیا۔ ” دوست! تم بھی کتنے نا سمجھ انسان ہو، تم کتّے کی طرف ہڈّی پھینک دو، وہ دم ہلائے بغیر ہڈی لے کر بھاگ جائے گا لیکن اس کے برعکس اگر تم کتے کو اپنے پاس بلا لو اور پیار محبت سے ہڈی دہ تو وہ شکریے کے طور پر اپنی دم ضرور ہلائے گا۔ جب کتا تک نیکی اور نیکی کرنے کی خوش اسلوبی پہچانتا ہے تو انسان کا کیا کہنا ۔ تم چاہتے ہو کہ لوگوں کی طرف حقارت سے نیکیاں پھینک کر شکریہ حاصل کرو تو یہ ناممکن ہے!”

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…