بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

ایک

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک منقول نے حاجت مندوں سے یوں سلوک کیا تھے کہ اس کی دادو دہش سے حاجب مندوں کی انا اور غیرت مجروح ہوتی رہی تھی، غریب مطلب براری کے بعد شکریہ ادا کیے بغیر چلے جاتے اور غریبوں کی اس روش سے دولت مند کو فت اٹھانی پڑتی۔ ایک دن ایک فلسفی کی موجودگی میں بھی جب یہی واقعہ پیش آیا تو دولت مند نے فلسفی سے پوچھا۔ ” میں لوگوں کے ساتھ اتنی نیکیاں کرتا ہوں اور لوگ ہیں کہ شکریہ تک ادا نہیں کرتے!”
فلسفی نے جواب دیا۔ ” دوست! تم بھی کتنے نا سمجھ انسان ہو، تم کتّے کی طرف ہڈّی پھینک دو، وہ دم ہلائے بغیر ہڈی لے کر بھاگ جائے گا لیکن اس کے برعکس اگر تم کتے کو اپنے پاس بلا لو اور پیار محبت سے ہڈی دہ تو وہ شکریے کے طور پر اپنی دم ضرور ہلائے گا۔ جب کتا تک نیکی اور نیکی کرنے کی خوش اسلوبی پہچانتا ہے تو انسان کا کیا کہنا ۔ تم چاہتے ہو کہ لوگوں کی طرف حقارت سے نیکیاں پھینک کر شکریہ حاصل کرو تو یہ ناممکن ہے!”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…