منگل‬‮ ، 11 مارچ‬‮ 2025 

ایک

datetime 12  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک منقول نے حاجت مندوں سے یوں سلوک کیا تھے کہ اس کی دادو دہش سے حاجب مندوں کی انا اور غیرت مجروح ہوتی رہی تھی، غریب مطلب براری کے بعد شکریہ ادا کیے بغیر چلے جاتے اور غریبوں کی اس روش سے دولت مند کو فت اٹھانی پڑتی۔ ایک دن ایک فلسفی کی موجودگی میں بھی جب یہی واقعہ پیش آیا تو دولت مند نے فلسفی سے پوچھا۔ ” میں لوگوں کے ساتھ اتنی نیکیاں کرتا ہوں اور لوگ ہیں کہ شکریہ تک ادا نہیں کرتے!”
فلسفی نے جواب دیا۔ ” دوست! تم بھی کتنے نا سمجھ انسان ہو، تم کتّے کی طرف ہڈّی پھینک دو، وہ دم ہلائے بغیر ہڈی لے کر بھاگ جائے گا لیکن اس کے برعکس اگر تم کتے کو اپنے پاس بلا لو اور پیار محبت سے ہڈی دہ تو وہ شکریے کے طور پر اپنی دم ضرور ہلائے گا۔ جب کتا تک نیکی اور نیکی کرنے کی خوش اسلوبی پہچانتا ہے تو انسان کا کیا کہنا ۔ تم چاہتے ہو کہ لوگوں کی طرف حقارت سے نیکیاں پھینک کر شکریہ حاصل کرو تو یہ ناممکن ہے!”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…