اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف چھوڑ کر جہانگیر ترین کی نئی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ میں شامل ہونے والی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے گھر سے میرے لیے اچھی خواہشات کا اظہار نہیں تھا، جو جو چیئرمین پی ٹی آئی کے قریب تھا، بشریٰ بی بی کے ماضی سے واقف تھا اسے سائیڈ لائن کیا گیا۔
ایک انٹرویومیں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جو کہانیاں آج چھپ رہی ہیں میں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پہلے ہی بتا دیا تھا، واٹس ایپ پر پنجاب حکومت چلائی جا رہی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کو سچ سے آگاہ کیا تو مجھے پارٹی سے سائیڈ لائن کردیا گیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں وقت سے پہلے وہ سب کچھ نہیں کہنا چاہتی تھی جس پر لوگ یقین نہ کریں، آج تمام حقائق سب کے سامنے ا آچکے ہیں،
آج سب کو پتا چل چکا کہ پنجاب میں کیا موج مستی ہو رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ اکیلا انسان کامیاب نہیں ہوتا، ٹیم ورک سے کامیابی ملتی ہے، سیاسی لوگ عزت مانگتے ہیں اور عزت کیلئے سیاست کرتے ہیں، جس کا دل صاف ہو اسے مضبوطی سے کھڑے رہنا چاہیے، گھبرا کر شرما کر کوئی قدم نہیں اٹھایا جا سکتا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پی ٹی آئی اس لیے نہیں چھوڑی تھی کہ مجھ پر کوئی پرچہ ہے۔