لندن ( این این آئی) انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی)کے ڈسپلن کمیشن نے پاکستانی نژاد عظیم رفیق کے نسلی تعصب کیس میں 6سابق کرکٹرز پر جرمانہ عائد کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق زمبابوین کرکٹر اور انگلش پلیئر گیری بیلنس نے مقدمے میں حصہ نہیں لیا جبکہ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان کو مقدمے میں کلیئر قرار دیا گیا ہے۔
ڈسپلن کمیشن نے نسلی تعصب ثابت ہونے پر 6کرکٹرز کو سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ کھیل یا کوچنگ کے ذریعے واپس آنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے خرچ پر نسل پرستی/امتیازی تعلیم کا کورس کرنا ہوگا۔یارکشائر کے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ گیل کو سب سے زیادہ 6 ہزار یورو یعنی (18لاکھ 34ہزار روپے)جرمانے سمیت کوچنگ سے 4ہفتے کی معطلی کی سزا سنائی گئی ہے۔
گورننگ باڈی نے گیل کے سابقہ رویے کی وجہ سے سزا میں اضافے کا مطالبہ کیا، انہوں نے سال 2014ء میں کائونٹی چمپئن شپ میچ کے دوران ایشول پرنس کے لیے امتیازی تبصرہ اور 2010ء میں یہودی مخالف ٹوئٹ بھی شامل ہے۔اسی طرح انگلیںڈ کے سابق کرکٹر میتھیو ہوگارڈ اور ٹم بریسنن پر تین تین میچوں کی پابندی سمیت 4ہزار یورو جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
کمیشن نے جان بلین کے جرمانے کو کم کرتے ہوئے 3ہزار یورو کردیا ہے جبکہ رچرڈ پیرہ کو دو ہفتے کی معطلی اور 2ہزار 500یورو جرمانے کا سامنا ہے۔تمام کرکٹرز کے پاس فیصلوں کے خلاف اپیل کرنے کیلئے 9جون تک کا وقت ہے۔نسلی تعصب کے الزامات یارکشائر کے سابق آل رائونڈر عظیم رفیق کی جانب سے 2021ء میں پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی کے سامنے اپنے انکشافات میں ثبوت فراہم کرنے کے بعد لگائے گئے تھے۔