لاہور ( این این آئی) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9مئی کو ریاست کے خلاف بغاوت کی گئی،واقعات حادثہ نہیں ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ تھے اگر یہ عوام کا ردعمل ہوتا تو پھر گورنر ہائوس بھی جلتا صرف فوجی املاک کو نقصان نا پہنچتا، لاہور میں گورنر ہاوس اور دیگر عمارتیں بھی ہیں لیکن خاص منصوبہ بندی کے تحت ریڈ لائن کراس کی گئی ،لاہور ،گوجرانوالہ،پشاور،مردان سمیت جائزہ لیں تو ایک ہی واردات ہوئی،
پی ٹی آئی ورکرز کو سمجھایا گیا اور انہیں ان مقامات کی شناخت کرائی گئی تھی،سانحہ 9مئی کی سازش کا مرکزی کردار عمران خان ہے،سیاسی اشرافیہ کو ایک میز پر بیٹھ کر خود کو نئے عمرانی معاہدے پر متفق کرنا ہو گا جبکہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے بارے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا،پارلیمنٹ کے ذریعے اس پر عمل درآمد ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں جناح ہائوس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے کیا۔
وزیر دفاع نے کہاکہ عمران خان نے پاک فوج اور اس کی قیادت پر تنقید کرنے کا کبھی کوئی موقع ضائع نہیں کیا،9مئی کے واقعہ میں توڑ پھوڑ کرنے والے ذہنی اور نظریاتی طور پر پاکستانی نہیں تھے،توڑ پھوڑ کرنے کیلئے باقاعدہ طور پر آٹھ دس دن تک پی ٹی آ ئی کے شر پسندوں کو زمان پارک میں ٹریننگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ9 مئی کو قصدا اداروں کی تکریم کو پامال کیا گیا،بانی پاکستان کی تصاویر کو ضائع کیا گیا، جناح ہائوس میں قائد اعظم کے پیانو کو بھی توڑ دیا گیا، یہ لوگ پاکستانی نہیں تھے ،ان لوگوں نے شہدا کی یادگاروں کو بھی نہیں بخشا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ9 مئی کو ریڈلائن کراس ہوئی پہلے کبھی کسی نے ایسا سوچا نہیں تھا،اداروں میں سو اختلافات ہو سکتے ہیں اور سیاستدانوں میں آ پس میں نظریاتی اختلافات ہوسکتے ہیں ،پاکستان کی 75سالہ تاریخ ان اختلافات سے بھری پڑی ہے لیکن کوئی بھی سیاسی جماعت اس حد تک نہیں جاسکتی کہ اپنے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرے۔انہوں نے کہا کہ جن شہدا نے ہماری حفاظت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ،پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے ان شہدا کی یادگاروں کو مسخ کیا،9مئی کو ریاست کیخلاف بغاوت ہوئی، مزید تباہی ہوسکتی تھی لیکن اللہ تعالی نے ہمیں بچالیا۔
انہوں نے کہا کہ فیصل آباد،لاہور،پشاور ،راولپنڈی،گوجرانوالہ اور چکدرہ میں ہرجگہ آپ کو ایک طریقہ نظر آئے گا جو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے اختیار کیا،کہا جاتا ہے کہ حملہ آوروں پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات کیوں بنائے جارہے ہیں،جو لوگ 9مئی کے واقعہ میں ملوث ہیں ان کیخلاف کیسز بنائے جائیں گے اور ان کو آئین اور قانون کے تحت قرار واقعی سزادی جائے گی۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان اقتدار کھو چکا ہے اور اس کی حوس میں بہت دور نکل چکا ہے ،9مئی کا دن ہمیشہ اس بات کی شہادت دیتا رہے گا،
عمران خان نے 10,12دن تک 9مئی کے واقعہ کی کوئی مذمت نہیں کی اس کے بعد جو مذمت کی ہے وہ مشروط مذمت ہے، آئیں بائیں شائیں ہے۔ایک سوال کے جواب میںوزیر دفاع نے کہا کہ ایک ادارہ جو خود کو سیاست سے الگ کرچکا ہے آپ بار بار اس کو فریق کیوں بنا رہے ہیں،فوج کو سیاست کا فریق بنانا سب سے بڑا جرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خا ن پر جو قاتلانہ حملہ ہوا تھا اس کا ملک میں کوئی ری ایکشن نہیں آیا،عمران خان کی گرفتار ی پر ری ایکشن اس طرح کیوں آیا؟یہ بات قابل سوچ ہے ،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 9مئی کا واقعہ سوچا سمجھا منصوبہ تھا،اس دن جو ریڈ لائن کراس ہوئی پاکستان کی 75سالہ تاریخ میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی کو کسی سویلین اداروں پر حملہ نہیں ہوا بلکہ تمام حملے دفاعی تنصیبات پر کئے گئے ،دنیا بھر میں سرکاری عمارتوں پر حملے ہوتے ہیں لیکن یہ کبھی نہیں ہوا کہ آپ اپنی فوج کے شہدا کی یادگاروں جو ہماری تاریخ کے روشن باب ہیں آپ ان کو مسخ کرنا شروع کردیں،ان کی توہین کریں یہ اقدام ناقابل معافی ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ یہ جناح ہائوس اور سیویلین ریزیڈنسی ہے اس کو سرکاری عمارت نہیں کہا جاسکتا ،اس حوالے سے آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کیوں بنائے جارہے ہیں،قائد اعظم کے گھر میں کورکمانڈر کا کہنا تھاکہ اس گھر کی ویلیو ایڈیشن ہے ،یہاں پر کورکمانڈر کی رہائش گاہ بنائی گئی تھی جس کو ٹارگٹ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ9مئی کو پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے دفاعی تنصیبات پر حملہ کرکے دنیا کو اور پاکستان کے دشمنوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان میںادارے ، شہدا کی یادگاریںاور رہائشیں محفوظ نہیں ہیں،ایسا کرنے کی ہم اپنے ازلی دشمن بھارت سے تو امید کرسکتے ہیں لیکن کسی پاکستانی سے یہ امید نہیں کرسکتے۔پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میںوفاقی وزیر نے کہا کہ اس بارے میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گااور پارلیمنٹ کے ذریعے اس پر عمل درآمد ہوگا،لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کا ماضی 8،10سال سے زیادہ نہیں ہے، ان لوگوں کو عمران خان کواقتدار میں لانے کیلئے پارٹی میں شامل کیا گیا،فیصل واوڈا نے نیب میں جو بیان دیا ہے نیب اگر کارروائی کرنا چاہتا ہے وہ ایک خود مختار ادارہ ہے کارروائی کرسکتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کو چھوڑنے والوں کا سیاسی کیرئیر کیا ہے،ان کا 7سے 8سال کا کیرئیر ہے ،عمران خان کو لانچ کرنے کے لئے ان سب کو لایا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت فوج کی سیاست میں کوئی مداخلت نہیں ہے وہ سیاسی معاملات سے کنارہ کشی کر چکی ہے ،اس کو سیاست میں فریق بنانا سب سے بڑا جرم ہے کہ ایک ادارہ خود کو سیاست سے علیحدہ کر رہا ہے تو دوبارہ ان کو کہتے ہیں کہ بات ان سے کرنی ہے۔عمران خان اب ایک ادارے کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اشرافیہ کے تمام فریقین مل کر ملکی مسائل کو حل کرنے کیلئے ایک سوشل کنٹریکٹ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کسی کے خلاف کاروائی کرنا چاہتا ہے تو وہ آزاد ہے۔انہوں نے کہا کہ جب میں نے کسی کے حوالے سے بات کی تھی تب جمہوری دور نہیں تھا۔