اسلام آباد(این این آئی)سابق وفاقی وزیر برائے قانون سینیٹر فروغ نسیم نے190ملین پائونڈز کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کے دعوے کو مسترد کردیا۔190ملین پائونڈز کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان نے پہلے کابینہ کا سہارا لیا اور اب اپنے دور کے وزیر قانون فروغ نسیم پر ذمہ داری ڈالتے ہوئے کہاکہ وزیر قانون کے مشورے سے جرمانے کے پیسے سپریم کورٹ کے اکائونٹ میں ایڈجسٹ کیے گئے۔
اس حوالے سابق وزیر قانون فروغ نسیم نے عمران خان کے دعوے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ایسا کوئی مشورہ عمران خان کو نہیں دیا تھا اور اس کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں یہ معاہدہ شامل ہی نہیں تھا۔انہوںنے کہا کہ و زرات قانون کی جانب سے ایسی کوئی سمری بھیجی ہی نہیں گئی تھی،نہ ہی عمران خان کو میری وزارت نے مشورہ دیا کہ اگر190ملین پائونڈز پاکستان نے نہ لیے تو یہ برطانیہ میں رہ جائیں گے۔فروغ نسیم نے کہاکہک عمران خان نے خود190ملین پائونڈزسپریم کورٹ کے اکائونٹ میں ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا،وزارت قانون نے اس حوالے سے انہیں کوئی مشورہ نہیں دیا اور اس حوالے سے سارے حقائق ریکارڈ پر موجود ہیں۔