ہفتہ‬‮ ، 29 مارچ‬‮ 2025 

عرب ممالک نے بھی روس سے سستے تیل کی خریداری شروع کر دی

datetime 19  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا آغاز کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق یوکرین جنگ سے قبل روس سے پیٹرول نہ خریدنے والے ممالک صدر پوٹن کے رعایتی نرخوں پر پیٹرول کی فراہمی کے اعلان کے بعد سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔

امریکی اخبارکی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس سے سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے حالانکہ سب سے بڑے خریدار سنگاپور نے 26ملین بیرل پیٹرول خریدا۔رپورٹ کے مطابق روسی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کٹوتی سے توانائی کی کمی کے شکار بھارت جیسے کچھ ممالک کو تو فائدہ پہنچا ہی ہے لیکن رعایتی نرخوں سے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے والوں میں خلیج فارس کی تیل سے مالا مال ریاستوں بھی شامل ہوگئیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے والے ممالک کو روس سے سستی قیمت پر پیٹرولیم مصنوعات خرید کر اسے زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے کا سنہری موقع مل گیا۔رپورٹ میں تجزیہ پیش کیا گیاکہ امریکی و مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خلیجی ممالک کی روس سے غیر متوقع پیٹرول کی خریداری کا مطلب ہے کہ مشرق وسطی پر امریکا کا اثر و رسوخ کم ہورہا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکا سمجھتا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی روس سے تیل اور ایندھن کی خریداری یوکرین جنگ سے روس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے بنائی گئی مغربی اتحاد کی پالیسیوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ کے اہم حکام نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکی جیسے ممالک کو روس کے خلاف مغربی پابندیوں کے نفاذ پر قائل کرنے کے لیے فروری میں مشرق وسطی کا دورہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکا اور مغربی ممالک نے یوکرین جنگ کے سبب سخت پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر روس اپنی پیٹرولیم مصنوعات بہت سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔روس کی اس پیشکش سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد بڑھنے لگی تو امریکا اور مغربی ممالک نے روس سے پیٹرول خریدنے کی کم سے کم قیمت کا تعین کردیا تھا اور اس کی خلاف ورزی پر خریدار ملک پر پابندیوں کا عندیہ بھی دیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے


میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…