اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں رکن اسمبلی علی وزیر،محسن داوڑ اور دیگر قبائلی ارکان نے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کردی جس پر اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے اعلان کیا ہے کہ قومی اسمبلی کا خصوصی ان کیمرہ اجلاس جمعہ کو طلب کرلیا گیاہے جس میں قبائلی علاقوں
سمیت سیکورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائیگی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے قبائلی اراکین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے خدشات دور کئے جائیں گے اور ان کیمرہ اجلاس میں سکیورٹی حکام سے سوالات بھی کرسکیں گے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہواجس میں جنوبی وزیرستان سے رکن قومی اسمبلی علی وزیر نے قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک گند پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی وزیرستان کے اراکین کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو ان کیمرہ اجلاس بلایا گیا ہے، فاٹا کے ارکان کی جائز خدشات دور ،ان کو پوری طرح مطمئن کریں گے۔وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ افغانستان سے لوگوں کولاکر پاکستان میں بسایا گیا ہے ،جب سے پاکستان میں آئے ہیں دہشت گردی بڑھ گئی ہے،ان دہشت گردوں کو رہائشی علاقوں میں بسایا گیا جن لوگوں نے ان کو بسایا ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ان لوگوں کو سیاسی پشت پناہی بھی حاصل ہے ۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ مشرف دور سے حالات خراب ہیں ،امن وامان کی صورتحال میں بہتری کیلئے بریفنگ دی جارہی ہے سابق دور میں عمران خان حکومت نے کئی جنگجوئوں کو افغانستان سے پاکستان آنے کی اجازت دی جس سے حالات خراب ہوئے۔اجلاس مین دفاع داخلہ خارجہ کے وفاقی سیکرٹریوں کے علاوہ،صوبایی وزراء اعلی ،ازاد کشمیر کے وزیر اعظم اور صوبائی چیف سیکرٹریز اور آئی جی صاحبان بھی شرکت کرینگے۔اسپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے تمام اراکین سے کہا ہے کہ جمعہ کو اڑھائی بجے ان کیمرہ سیشن ہوگا جو اراکین سوالات کرنا چاہیں گے ان کو جوابات دئیے جائیں گے