اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) پی ڈی ایم نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل 2023 پر تاحکم ثانی عمل روکنے کا سپریم کورٹ کا حکم مسترد کردیاہے۔حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ کے حکم پر شدید ردعمل دیا ہے، مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ قانون ابھی بنا بھی نہیں، نافذ بھی نہیں ہوا، ایک متنازع اور یکطرفہ بینچ بنا کر
اس قانون کو جنم لینے سے ہی روک دیاگیا ہے، عدالتی فیصلہ عدل و انصاف اور سپریم کورٹ کی ساکھ کا قتل ہے۔حکومتی اتحاد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا اقدام خلاف آئین اور پارلیمنٹ کا اختیار سلب کرنا ہے، اسے نامنظور کرتے ہوئے بھرپور مزاحمت کرنے کا اعادہ کیا گیا ہے، حکومتی اتحاد کا کہنا تھا کہ حکمران جماعتیں نظام انصاف میں عدل لانے کیلئے حکمت عملی تیار کریں گی، مشاورت سے مستقبل کا لائحہ عمل مرتب کریں گے تاکہ ملک و قوم کوبحران سے نجات دلائی جائے، مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ عہدکرتے ہیں عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ اور اس کے آئینی اختیارکا تحفظ اور دفاع کیا جائے گا۔دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اہم ملاقات کی۔تینوں سیاسی رہنماؤں کی ملاقات وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی جس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ملاقات میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر بھی مشاورت کی گئی اور آئندہ کی حکمت عملی سمیت تمام امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تمام قانونی اور آئینی اقدامات کر نے پر اتفاق کیا۔