پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیو کراچی صنعتی ایریا میں آتشزدگی کا واقعہ، 4 فائر فائٹرز جاں بحق،13زخمی

datetime 13  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) آتشزدگی کا شکار ہونے والی دو فیکٹریوں کی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، جس کے ملبے تلے دب کر چار فائر فائٹرز جاں بحق اور تیرہ زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نیوکراچی صنعتی ایریا میں آتشزدگی کا شکار ہونے والی دو فیکٹریوں گرگئیں ، جس کے نتیجے میں آگ بجھانے کے عمل میں مصروف چار فائر فائیٹرز ملبے تلے دب کر موقع پر ہی

جاں بحق ہو گئے جبکہ فائر فائیٹرز سمیت تیرہ افراد زخمی ہوگئے۔فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ دس فائر بریگیڈ گاڑیوں نے سولہ گھنے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا اور کولنگ کا عمل جاری تھا کہ دو فیکٹریوں کی عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد کی شناخت سہیل، خالد اور شہزاد کے نام سے ہوئی ہے، جاں بحق چاروں فائر فائٹرز ہیں، جو عمارت کے ملبے تلے دب گئے تھے۔عمارت کے ملبے کی زد میں آکر زخمی ہونے والوں میں بیشتر فائر فائٹرز ہیں، زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے عباسی اور جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔فائر بریگیڈ حکام کے مطابق کے ایم سی کے فائر فائٹرز کولنگ کے عمل میں مصروف تھے جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز صبح 8 بجے نیوکراچی صنعتی ایریا میں ایک ساتھ 3 فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا سامان خاکستر ہو گیا، 2 فیکٹریوں میں لگنے والی آگ بجھادی گئی تھی جبکہ تیسری فیکٹری میں لگی آگ پر 16 گھنٹے گزر جانے کے بعد قابو پایا جاسکا۔

فائر بریگیڈ حکام کے مطابق بڑی حد تک آگ پر قابو پالیا گیا ہے، موقع پر 10 فائر ٹینڈرز ، اسنارکل اور باوزر تاحال موقع پر موجود رہے جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ کو مکمل طور پر بجھانے کی کوششوں میں مصروف رہے تاہم آخری اطلاعات آنے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں کا عمل جاری تھا۔دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد بلڈنگ زمین بوس ہونے سے فائر فائٹرز کے جاں بحق اور زخمی ہونے کا نوٹس لیا اور ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن سے رابطہ کرکے ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔

گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ زخمیوں کی طبی امداد میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، کامران ٹیسوری نے فیکٹری میں لگنے والی آگ کو قابو پانے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے کہاکہ بہت افسوس ہے کہ سحری کے وقت تیرہ افراد زخمی اور چار اپنی جانوں سے چلے گئے، اس سے بڑا سانحہ نہیں ہو سکتا یہ شہید ہیں۔گورنر سندھ نے کہا کہ میں شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے تعزیت کرتا ہوں، شہید فائر فائٹرز کے اہلخانہ کا خیال رکھنا ہماری اولین ذمہ داری ہے، ایسے واقعات نا ہوں اس کا سدباب کرنا ہوگا، ہمیں اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بنانی ہوگی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…