پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

نیو کراچی صنعتی ایریا میں آتشزدگی کا واقعہ، 4 فائر فائٹرز جاں بحق،13زخمی

datetime 13  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) آتشزدگی کا شکار ہونے والی دو فیکٹریوں کی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، جس کے ملبے تلے دب کر چار فائر فائٹرز جاں بحق اور تیرہ زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نیوکراچی صنعتی ایریا میں آتشزدگی کا شکار ہونے والی دو فیکٹریوں گرگئیں ، جس کے نتیجے میں آگ بجھانے کے عمل میں مصروف چار فائر فائیٹرز ملبے تلے دب کر موقع پر ہی

جاں بحق ہو گئے جبکہ فائر فائیٹرز سمیت تیرہ افراد زخمی ہوگئے۔فائر بریگیڈ حکام نے بتایا کہ دس فائر بریگیڈ گاڑیوں نے سولہ گھنے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا اور کولنگ کا عمل جاری تھا کہ دو فیکٹریوں کی عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد کی شناخت سہیل، خالد اور شہزاد کے نام سے ہوئی ہے، جاں بحق چاروں فائر فائٹرز ہیں، جو عمارت کے ملبے تلے دب گئے تھے۔عمارت کے ملبے کی زد میں آکر زخمی ہونے والوں میں بیشتر فائر فائٹرز ہیں، زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے عباسی اور جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔فائر بریگیڈ حکام کے مطابق کے ایم سی کے فائر فائٹرز کولنگ کے عمل میں مصروف تھے جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز صبح 8 بجے نیوکراچی صنعتی ایریا میں ایک ساتھ 3 فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا سامان خاکستر ہو گیا، 2 فیکٹریوں میں لگنے والی آگ بجھادی گئی تھی جبکہ تیسری فیکٹری میں لگی آگ پر 16 گھنٹے گزر جانے کے بعد قابو پایا جاسکا۔

فائر بریگیڈ حکام کے مطابق بڑی حد تک آگ پر قابو پالیا گیا ہے، موقع پر 10 فائر ٹینڈرز ، اسنارکل اور باوزر تاحال موقع پر موجود رہے جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ کو مکمل طور پر بجھانے کی کوششوں میں مصروف رہے تاہم آخری اطلاعات آنے تک آگ پر قابو پانے کی کوششوں کا عمل جاری تھا۔دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور فیکٹری میں آگ لگنے کے بعد بلڈنگ زمین بوس ہونے سے فائر فائٹرز کے جاں بحق اور زخمی ہونے کا نوٹس لیا اور ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن سے رابطہ کرکے ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے۔

گورنر سندھ نے ہدایت کی کہ زخمیوں کی طبی امداد میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، کامران ٹیسوری نے فیکٹری میں لگنے والی آگ کو قابو پانے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لانے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے کہاکہ بہت افسوس ہے کہ سحری کے وقت تیرہ افراد زخمی اور چار اپنی جانوں سے چلے گئے، اس سے بڑا سانحہ نہیں ہو سکتا یہ شہید ہیں۔گورنر سندھ نے کہا کہ میں شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ سے تعزیت کرتا ہوں، شہید فائر فائٹرز کے اہلخانہ کا خیال رکھنا ہماری اولین ذمہ داری ہے، ایسے واقعات نا ہوں اس کا سدباب کرنا ہوگا، ہمیں اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بنانی ہوگی۔

موضوعات:



کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…