اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

سیکرٹری الیکشن کمیشن آپ سن لیں انتخابات کیلئے پیسے نہیں ہیں،قائمہ کمیٹی خزانہ نے فنڈنگ کے حوالے سے پارلیمانی بل مسترد کردیا

datetime 13  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں الیکشن کیلئے فنڈ دینے کا بل مسترد کردیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس چیئرمین قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں ۔وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے سخت پروگرام میں ہے۔

ہمیں فنڈ کی قلت اور بھاری خسارے کا سامنا ہے، ہمارے پاس مختص بجٹ کے علاوہ اضافی فنڈ دستیاب نہیں ہیں، اضافی فنڈ فراہم کیے تو یہ آئی ایم ایف پروگرام سے تجاوز ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ خسارے تک محدود رہنا چاہتے ہیں۔ممبر کمیٹی خالد مگسی نے کہا کہ مالی مشکلات کے باعث سیلاب سے متاثرہ بلوچستان اور سندھ کو امداد نہیں ملی ، انتخابات کیلئے اتنی بڑی رقم سے دونوں صوبوں میں مایوسی پھیلے گی۔چیئرمین کمیٹی قیصر شیخ نے کہا کہ ملک اس وقت تاریخ کے بدترین معاشی بحران میں گزر رہاہے، وزیرخزانہ یہاں آکر جواب دیں، وزیر خزانہ اجلاس میں نہیں آتے تو میں چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دوں گا،کیا اس طرح ادارے چلتے ہیں، جو 13فیصد پر ہاٹ منی ڈالر آئے اس سے فائدہ اٹھانے والے کون تھے، اس سے امیر ترین لوگوں کو فائدہ پہنچایا گیا، ان کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں، اختیارات وزیر خزانہ کے پاس ہیں وہ آکر کمیٹی کو اصل صورتحال بتائیں۔وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ ملک کی مکمل مالی صورتحال آپ کے سامنے رکھ دی ہے۔

ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں، مالی خسارہ ہدف میں رکھنے کے پابند ہیں، آئی ایم ایف کوبتایا ہے جب وزارت پیٹرولیم قابل عمل طریقہ کار تیار کرلیگی تو انہیں بھی اعتماد میں لیا جائیگا۔سیکرٹری الیکشن کمیشن عمرحمید نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 21 ارب کی فنڈنگ پر جواب دینا ہے، الیکشن کے لیے بجٹ میں صرف 5 ارب روپے جاری ہوئے۔ممبر کمیٹی برجیس طاہر نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو ان حالات میں پیسے نہیں دے سکتے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن آپ سن لیں آپ کیلئے پیسے نہیں ہیں، الیکشن ایک وقت میں کرائیں ورنہ چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھیگا، صرف پنجاب میں الیکشن ملک اور معیشت کے لیے خطرہ ہیں، سپریم کورٹ کے 8 ججز کو صرف پنجاب کے الیکشن کی فکر ہے۔چیئرمین کمیٹی نے پوچھا کہ کیا ماضی میں بھی ایسا منی بل آیا؟ اس کی اب کیوں ضرورت پیش آئی؟

اس پر حکام وزارت قانون نے بتایا کہ منی بل پارلیمنٹ میں پیش ہونے کے بعد قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں پیش ہو جاتا ہے۔چیئرمین کمیٹی قیصراحمد شیخ نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں تو ایسا ہوتا نہیں دیکھا، کمیٹی کوئی حکومتی بل تب تک منظور نہیں کرے گی جب تک وزیر خزانہ خود آکربریف نہیں کرتے، وزیرخزانہ اجلاس میں آکرکمیٹی کو بریف کریں اور سوالات کا جواب دیں، اگر وزیر خزانہ نہ آئے تو کوئی حکومتی بل کلیئر نہیں کرنا چاہیے، وزیر خزانہ اسحاق ڈار معاشی معاملات میں سنجیدہ نہیں ہیں۔بعد ازاں قائمہ کمیٹی خزانہ نے منی بل اتفاق رائے سے مسترد کردیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…