کراچی(این این آئی) پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک)کا حصہ تھرکول منصوبہ پاکستان میں بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔پاکستان جیولوجیکل سروے کے مطابق سندھ میں سات ہزار ملین ٹن کوئلے کے ذخائر موجود ہیں جن میں سے 175بلین ٹن اعلی قسم کا
کوئلہ صرف پاکستان کے جنوبی علاقے صحرائے تھر میں موجود ہے۔کراچی کے قریب کیٹی بندر کے ساحلی علاقے میں قائم تھرکول پروجیکٹ پر کوئلے سے بجلی بنانے پر کام تیزی سے جاری ہے۔اس حوالے سے تھرکول پروجیکٹ پر خصوصی رپورٹ مرتب کی گئی ہے جس میں اس منصوبے کی افادیت اور اس میں ہونے والی سرگرمیوں پر متعلقہ عہدیداران سے تفصیلی بات چیت کی گئی ہے۔پروجیکٹ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس منصوبے پر سال 2016سے کام شروع کیا گیا اور تین سال بعد 2019کو پہلی بار یہاں سے کوئلہ نکالا گیا اور گزشتہ تین سال سے مسلسل نکالا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ زمین کی 450فٹ تک کھدائی کے بعد پھر کوئلہ سو فٹ تک ہوتا ہے جسے ہم نکالنے کے بعد آگے کا رخ کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اسی طرح ہم 15 سال تک آگے چلتے رہیں گے اور تیس سالہ منصوبے کے تحت واپس 15 سال کھدائی کرتے ہوئے اسی مقام پر آجائیں گے۔