اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملک میں بہت زیادہ مہنگائی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کو جو 2 ارب ڈالرز واپس کیے وہ دونوں واپس آ گئے ، مزید کچھ آرہے ہیں، آئی ایم ایف سے ٹیکنکل باتیں مکمل ہو چکی ہیں۔ جمعرات کو سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ
ملک میں مہنگائی بہت زیادہ ہے، ہم بین الاقوامی ادائیگی مسلسل کر رہے ہیں لیکن ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے، ذخائر میں گزشتہ پانچ ہفتے سے بہتری ہو رہی ہے، گزشتہ جمعہ کو ذخائر 10 ارب ڈالرز پر لائے، کوشش ہے جون تک ذخائر کو 13 ارب ڈالرز تک لے جائیں۔انہوں نے کہا کہ چین کو جو 2 ارب ڈالرز واپس کیے وہ دونوں واپس آگئے اور مزید کچھ آرہے ہیں ، آئی ایم ایف سے ٹیکنیکل باتیں مکمل ہو چکی ہیں۔وزیر خزانہ نے کہاکہ 2017 میں پاکستان کی معیشت 24 نمبر پر تھی جو 2022 میں 47 ویں بن گئی، یہ پانچ سال میں کیا ہو گیا جو معیشت اتنی نیچے چلی گئی، ہم نااہلی اور غلط پالیسی کی وجہ سے یہاں آ گئے ہیں، ہم نے گزشتہ حکومت کے معاہدے کو ریورس کیا جس کی ہم بڑی قیمت ادا کر رہے ہیں، انہوں نے معیشت کو تباہ کر دیا، اب معیشت پر سیاست کرنا بند کریں اور معاشی روڈ میپ بنائیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایوان نے اسٹیٹ بینک میں ترمیم کی، اسٹیٹ بینک کو ریاست کے اندر ریاست بنا دیا گیا ہے، وزارت خزانہ اس سے بالکل علیحدہ ہو چکی ہے، مانیٹری پالیسی مکمل آزاد ہے، وہ اپنی مرضی سے ریٹ فکس کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ مردم شماری کے اخراجات کم کرنے کیلئے ڈیجیٹیلائز ہونا چاہیے، انتخابات کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، اس میں بھی ڈیجیٹل مردم شماری زیر بحث ہے، حکومت سب کے تحفظات دورے کرے گی۔