پیر‬‮ ، 20 اکتوبر‬‮ 2025 

سٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں بڑے اضافے کا امکان

datetime 26  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)مالیاتی شعبے کے ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ حکومتی دعوے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی تمام پیشگی شرائط ماسوائے زرمبادلہ کے ذخائر کو پورا کردیا گیا تاہم اس کے باوجود مرکزی بینک کی جانب سے اگلے زری پالیسی اجلاس میں شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس اضافے کا امکان ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اس بات کا واضح اشارہ 22 مارچ

کو منعقد ہونے والی ٹریڑری بل کی نیلامی میں دیا گیا، جب قلیل مدتی سرکاری سرٹیفکیٹس پر نفع بڑھ کر تقریباً 22 فیصد ہوگیا۔مارچ کے پہلے ہفتے میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے شرح سود 300 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 20 فیصد کر دی تھی، سود کی شرح میں اس بڑے اضافے سے چند دن قبل حکومت نے ٹریڑری بل کی شرح کو بڑھا کر تقریباً 20 فیصد کر دیا تھا۔مقامی مالیاتی ڈیٹا پورٹل ٹریس مارک کے چیف ایگزیکٹو افسر فیصل مامسا نے بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ وزارت خزانہ نے شرح نفع میں اضافہ کیا، اس کا مطلب پالیسی ریٹ میں اضافہ ہے۔حالیہ ٹریڑری بل نیلامی میں تین مہینے، 6 مہینے اور 12 مہینے کے سرٹیفکیٹس کا منافع بالترتیب 100 بیسس پوائنٹس، 114 بیسس پوائنٹس اور 50 بیسس پوائنٹس بڑھایا گیا ہے، جس کی وجہ مارکیٹ کو توقع ہے کہ شرح سود میں مزید 200 بیسس پوائنٹس اضافہ کیا جائے گا۔مالیاتی شعبے کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ شرح سود میں مزید اضافہ حکومت کے لیے ضروری ہو سکتا ہے کیونکہ مہنگائی قابو سے باہر ہو چکی ہے، فروری میں افراط زر 31.5 فیصد پر پہنچ چکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدمات مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے۔

پاک۔کویت انویسٹمنٹ اینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی کے ہیڈ ا?ف ریسرچ سمیع اللہ طارق نے بتایا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگلی زری پالیسی میں 200 بیسس پوائنٹس کا اضافہ متوقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مارچ میں مہنگائی تقریباً 34 فیصد ہوسکتی ہے لہٰذا افراط زر اور شرح سود میں فرق بہت زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ حکومت اور مرکزی بینک کے پاس مہنگائی پر قابو پانے کا ایک ہی طریقہ شرح سود بڑھانا ہے۔

زیادہ منافع کے حصول کے لیے مارکیٹوں کے لالچ کو روکنے کے لیے کوئی انتظامی اقدامات نہیں کیے جارہے۔منافع کمانے پر کوئی چیک نہ ہونے سے بھی مہنگائی بڑھی ہے، خاص طور پر اشیائے خورونوش کی مہنگائی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر سہیل احمد نے بتایا کہ ٹریژری بل کی نیلامی نے پہلے ہی شرح سود میں اضافے کا عندیہ دیا ہے۔

اگلی زری پالیسی میں شرح سود 100 سے 200 بیسس پوائنٹس بڑھ سکتی ہے۔عارف حبیب لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس نے بتایا کہ انہیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس اضافے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر کے بلند رہنے کا امکان ہے کیونکہ بیرونی اور مالیاتی ایڈجسٹمنٹ (بشمول اضافی ٹیکس، ٹیرف میں اضافہ، کرنسی کی کمزوری اور ‘رمضان فیکٹر’) کے اثرات سامنے آئیں گے۔اے ایچ ایل کے سروے کے مطابق 30.8 فیصد افراد نے شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس، 26.9 فیصد نے 200 بیسس پوائنٹس اضافے کی توقع ظاہر کی ہے، تاہم 42.3 فیصد کو لگتا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…