ادویات کے لیے ایل سیز نہیں کھولی جارہی جبکہ گاڑیاں درآمد ہورہی ہیں، قائمہ کمیٹی خزانہ میں انکشاف

9  مارچ‬‮  2023

اسلام آباد(آئی این پی )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں انکشاف ہواکہ ادویات کے لیے ایل سیز نہیں کھلے جارہی ہیں جبکہ گاڑیاں درآمد ہورہی ہیں ،گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہاکہ بیرون ملکوں سے فنڈنگ ارینج کر کے گاڑیاں درآمد کی گئیں جبکہ برآمدات میں 7فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے ۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ باہر سے فنڈز نہیں دیئے جاتے

ڈالریہاں سے سمگلنگ ہوکرجارہے ہیں ۔قائمہ کمیٹی میں مختلف فیکٹریوں کے نمائندوں نے کمیٹی کوبتایا کہ ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے نومبر سے خام مال کی درآمدات بند ہیں جس کی وجہ سے فیکٹریاں بندہوگئیں ہیں ہماری ایل سیز کھولیں تاکہ ہم اپنے ملازمین کو تنخواہیں دے سکیں ۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔ایس سی او حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ فنڈز کی عدم دستیابی داسو سے دنیور رابطہ کاری کا منصوبہ تعطل کا شکار ہے 2 ارب روپے کے منصوبے پر اب تک 59 فیصد کام مکمل کیا ہے،دو ہفتے قبل 12 کروڑ روپے جاری کئے ہیں وہ خرچ ہوجائیں گے،وزارت منصوبہ بندی نے کمیٹی کوبتایاکہ رواں مالی سال 30 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے اور اس پر 5 کروڑ 80 لاکھ خرچ کئے گئے،ہم نے 12 کروڑ روپے جاری کئے ہیں پہلے وہ خرچ ہوجائیں۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ جب تک آپ رقم خرچ نہیں کریں گے تو آپ کو مزید رقم کیسے ملے گی۔

ٹھیکیداروں کو ادائیگی کریں تاکہ آپ کو مزید رقم مل سکے، کمیٹی نے ہدایت کی کہ ادائیگی کرنے کے بعد ہمیں کنفرم کریں تاکہ مزید رقم جاری ہوسکے۔ کمیٹی میں مالی ذخائر میں کمی، مہنگائی میں اضافہ، برآمدات میں کمی اور بلند شرح کا معاملہ زیر بحث آیا۔سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ حکومتی کوئی عہدیدار یہاں موجود نہیں ہے کیسے ان معاملات پر بات ہوگی۔

شرح سود میں اضافہ کو کم کریں آپ 170 ارب روپے حاصل کرسکتے ہیں،شرح سود میں اضافے سے کیسے مہنگائی کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے،پاکستان جیسی معیشت کو اس فائدہ نہیں ہوسکتا، مہنگائی کی تاریخی بلند ترین شرح ہے اور 1971کی جنگ کے بعد بھی مہنگائی اتنی نہیں ہوئی۔گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ جب یہ سال شروع ہوا تو معیشت پر کافی دبا تھا۔

اس وقت دو بڑے چیلنجز ہیں جس میں مہنگائی اور بیرونی فنانسنگ ہے ،اس سال یہ تخمینہ لگایا گیا تھا کہ 10 ارب ڈالر کا جاری خسارہ ہوگا،رواں مالی سال کے آخر میں جاری خسارہ 7 ارب ڈالر کا ہوگا۔سینیٹر کامل علی آغا نے کہاکہ انہوں نے کیسے کنٹرول کیا ہے ایل سیز کھول نہیں رہے ہیں،ڈالر پر مارکیٹ میں سٹہ ہوتا ہے اسٹیٹ بینک اس کو کنٹرول کرے، ڈالر کو حقیقی قیمت پر لانا اسٹیٹ بینک کا کام ہے۔

کرنٹ اکائونٹ خسارہ 10 ارب سے 7 ارب پر لا کر کونسا تیر مارا جائے گا، ان کو اس کام پر سرٹیفیکیٹ ملنا چاہیے۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ مارکیٹ میں سرنج نہیں مل رہی ادویات نہیں مل رہی اور گاڑیاں مل رہی ہیں،سی کے ڈی فارم میں گاڑیاں امپورٹ ہورہی ہیں، ائیر کنڈیشنڈ اور دیگر سامان ہماری ضرورت نہیں ہے ادویات ہماری ضرورت ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہاکہ بیرون ملکوں سے فنڈنگ ارینج کر کے گاڑیاں درآمد کی گئیں۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ باہر سے فنڈز نہیں دیئے جاتے پیسے یہیں سے جاتے ہیں،ڈالر کی سمگلنگ کی جارہی ہے اور نوزائیدہ بچوں کو سمگلنگ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے،حکومت نے ڈالرز کی سمگلنگ کو روکنا ہے،گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ مالی ذخائر پر دبا بیرونی فنانسنگ کے کم ہونے کی وجہ سے ہے۔

آئی ایم ایف کے جائزے میں تاخیر کی وجہ سے بیرونی فنانسنگ رک گئی ہے، آئی ایم ایف سے معاملات حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، مالی ذخائر 4.3 ارب ڈالر کے ہیں اور ایک ہفتے میں ڈیڑھ ارب ڈالر اضافہ ہوا ہے، قرضوں کی واپسی کی وجہ سے بھی مالی ذخائر میں کمی ہوئی ہے،دو تین ماہ مہنگائی کا دباؤ رہے گا اوررواں سال اوسط مہنگائی 26.5 فیصد ہوگی،ابھی تک ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے، رواں سال ترسیلات زر 29 ارب ڈالر تک موصول ہونے کا تخمینہ ہے،گزشتہ مالی سال ترسیلات زر 31 ارب ڈالر سے زائد تھیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…