اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک این این آئی)پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں سخت شرائط کا سامنا،آئی ایم ایف کی تاریخ میں پہلی دفعہ سٹاف لیول معاہدے سے پہلے شرائط پر عملدرآمد کا کہا جا رہا ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ جمعہ تک متوقع ہے، پیشگی شرائط پوری کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا
۔نجی ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدہ کیلئے پاکستان پر مزید 4 شرائط کا دباؤ ہے، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق بجلی 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ کرنا ہوگی، سرچارج 4 ماہ کے بجائے مستقل بنیادوں پر عائد کرنا ہوگا۔ذرائع نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ 4 ماہ کیلئے سرچارج عائد کرنے کیلئے تیار ہے لیکن آئی ایم ایف سرچارج مستقل بنیادوں پر عائد کرنے کیلئے بضد ہے۔ ایف بی آر نے 177ارب روپے مالیت کے اضافی ٹیکسز سے متعلق وضاحت بھی کردی ہے ۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت شرح سود میں 2 سے ڈھائی فیصد تک اضافہ متوقع ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جمعرات کی شام اہم مذاکرات کا امکان ہے، پاکستانی حکام پالیسی ریٹ میں اضافے اور بجلی سرچارج سے متعلق بریفنگ دیں گے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے 3 سے 4 ہفتے بعد آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس متوقع ہے۔دوسری جانب ایف بی آر نے 177 ارب روپے کے منی بجٹ سے متعلق وضاحتی سرکلر بھی جاری کردیا، اسٹینڈرڈ جی ایس ٹی ریٹ 17 سے بڑھاکر 18 فیصد کردیا گیا، اضافی جی ایس ٹی کا اطلاق کلب، بزنس اور فرسٹ کلاس ایئر ٹکٹ پر ہوگا۔رپورٹ کے مطابق منی بجٹ کا مقصد مالیاتی خسارے پر قابو پانا اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ ہے۔