کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے ملیر ماڈل کالونی میں گزشتہ دن فن گالہ کے دوران بچے کے زخمی ہونے کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ۔زخمی ہونے والے بچے کے والد نے دعویٰ کیا کہ اسکول میں کسی قسم کا کوئی فن گالہ نہیں ہورہا تھا ۔پانچویں جماعت میں زیر تعلیم ان کے بیٹے کو آٹھویں جماعت کے طالب علم نے بوتل مارکر زخمی کیا جس سے
اس کی شہ رگ کٹ گئی جبکہ انتظامیہ واقعہ کو چھپاتے ہوئے اپنی ساکھ بچانے کی کوشش کررہی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دن اسمارٹ اسکول میں فن گالہ کے دوران ایک بچے کے زخمی ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں تاہم اب اس حوالے سے زخمی ہونے والے بچے کے والد نے اہم انکشافات کیے ہیں ۔حذیفہ اسلام کے والد نے بتایا کہ ملیر میں واقع دی اسمارٹ سکول میں ایک آٹھویں جماعت کے طالب علم نے پانچویں جماعت میں زیر تعلیم میرے بیٹے علم حذیفہ اسلام کو بوتل سے مار کر شدید زخمی کردیا جس سے بچہ کی شہ رگ کٹ گئی اور موقعہ پر ہی کافی خون بہہ گیا۔ اس کے بعد بچہ کواہسپتال لے جایا گیا جہاں بچہ کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا، اور اس کا آپریشن کیا گیا، جس کے بعد بھی بچہ ابھی بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔ انہوںنے کہا کہ اسکول انتظامیہ نے اس مذموم واقعہ کو چھپانے اور اپنی گرتی ساکھ کو بچانے کے لیے سوشل میڈیا پر پوسٹ چلائی کہ اسکول میں فن گالا کی تقریب کے دوران بچہ کانچ پر گر کر زخمی ہوگیاجبکہ حقیقت میں اس دن اسکول میں کوئی فنکشن ہی نہ تھا۔۔
بچہ کے والد کا کہنا کہ یہ اسکول کا اپنا اعلامیہ ہے، تا کہ اسکول کی نیک نامی پر کوئی حرف نہ ائے، جبکہ ماضی میں بھی دی اسمارٹ اسکول میں ایسے واقعے پیش آ چکے ہیں۔ والد کا کہنا کہ میری اعلی حکام سے درخواست ہے کہ اس واقعہ پر سخت کارروائی کی جائے اور اس کے زمہ دار کو سزا دی جائے، ساتھ ساتھ اسکول کی انتظامیہ کو سرزنش کی جائے تا کہ مستقبل میں ایسے کسی ناخوشگوار واقعے کو چھپانے میں جھوٹ اور فریب سے کام نہ لے۔ بچہ کے والد نے عدالت سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔