پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

جنگلی جانوروں کو پالنا غیر انسانی عمل ہے اسلام آباد واقعہ کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی

datetime 18  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد میں دو روز قبل کسی کا پالتو تیندوا ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کی رہائشی علاقے میں نکل پڑا، جس سے علاقے میں خوف کا سما ںچھا گیا تھا تاہم جب اسے پکڑ لیا گیا اس کے بعد پاکستانی ٹوئٹر صارفین نے جنگلی جانوروں کو زبردستی پالنے جیسے اہم مسئلے پر زور دیتے ہوئے جنگلی جانوروں کو پالنے والوں پر سخت تنقید کی۔

گزشتہ روز تیندوے کو پکڑنے میں اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اور کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو 5 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگ گیا۔تیندوے کو پنجرے میں پھنسانے میں ناکام ہونے کے بعد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کو بالآخر اسے خاموش کرنے کیلئے ٹرانکوئلائزر استعمال کرنا پڑا۔وائلڈ لائف بورڈ کی سربراہ رینا سعید خان کے مطابق تیندوے کو ریسکیو سینٹر میں رکھا جائیگا جو اسلام آباد چڑیا گھر ہوا کرتا تھا۔مزاحیہ اداکار علی گل پیر اور آرٹسٹ جونیئر ذوالفقار علی بھٹو نے اہم نکتے پر بات کی اور کہا کہ جنگلی جانوروں کو پالتو جانور کے طور پر نہ رکھا جائے۔کئی ٹوئٹر صارفین نے تیندوے کو ہلاک کرنے جیسے غیرانسانی رویے کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس بات پر وزر دیا کہ جہاں اس کی جگہ ہے اسے وہاں چھوڑنا بہتر ہے۔صارفین نے کہا کہ عام فہم بات یہ ہے کہ یہ چڑیا گھر یا پناہ گاہ سے فرار ہوا ہے لیکن نہیں، یہ حقیقت میں معنی رکھتا ہے، ہمیں ایسے لوگوں کے بارے میں بات کرنی چاہیے جو جانوروں کیلئے ہمدردی نہیں رکھتے۔

رپورٹ کے مطابق چند لوگ میمز بنانے میں بھی مصروف رہے ۔صارفین نے مزاحیہ انداز میں میمز بناکر معاملے پر آواز بلند کی ہے۔ایک صارف نے لکھا کہ لوگ گھروں میں کیوں نہیں بیٹھ جاتے۔برائے مہربانی جانوروں کے ساتھ ہمدردی رکھیں، ان کے بھی حقوق ہیں جن کا احترام بھی کیا جانا چاہیے لیکن ہم ان کے بارے میں مذاق کر رہے ہیں، اس معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ جانوروں کو غیر موزوں ماحول میں رکھنا جانوروں پر ظلم ہے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…