اسلام آباد( آن لائن ) ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے ممکنہ بحران کے خدشے کے پیش نظر، وزارت پیٹرولیم اور اوگرا حکام نے بحران سے نمٹنے کے لیے سر جوڑ لیے۔ملک میں جاری معاشی بحران اور ڈالرز کی کمی نے جہاں ہر شعبے کو متاثر کیا ہے وہیں ملک پیٹرولیم مصنوعات کے بحران نے بھی سر اٹھانا شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت پیٹرولیم کے آئل ڈائریکٹوریٹ اور اوگرا حکام نے چھٹی اتوار کے روز بھی پیٹرولیم ہاؤس میں اہم اجلاس کیا جس میں ملک پیٹرول اور ڈیزل ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا۔ ذرائع وزارت پیٹرولیم کے مطابق ملک میں جنوری کے مہینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کا وافر سٹاک موجود ہے،مگر حالات ایسے ہی رہے اور کراچی بندرگاہ پر موجود خام تیل کے کارگوز کی ایل سیز آئندہ ایک دو روز میں نہ کھلیں تو فروری میں پیٹرول، ڈیزل بحران سر اٹھا سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے ممکنہ بحران کی بڑی وجہ ایل سیز کا نہ کھلنا ہے۔ وزارت پیٹرولیم حکام کا کہنا ہے کہ ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے پی ایس او، آئل ریفائنریوں کے متعدد کارگوز کراچی بندرگاہ پر پھنسے ہوئے ہیں ،مجموعی طور پر پیٹرول کی21، خام تیل 2، ڈیزل اور لبریکٹنس کی چار ایل سی لٹک گئیں ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کا وافر سٹاک موجود ہے۔