لاہور(این این آئی) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے سینئر رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنے کے ساتھ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھرپور الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار ،رانا ثنا اللہ ،اعظم نذیر تارڑ ،
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ ،سابق وفاقی وزیر زاہد حامد سمیت ماہرین آئینی امور شریک ہوئے ۔اس دوران پنجاب اسمبلی کی تحلیل ،نگران سیٹ اور صوبے میں انتخابات بارے مشاورت کی گئی ۔ اس موقع پر مختلف تجاویز پر غور کر کے آئندہ کی حکمت عملی بارے مشاورت کی گئی ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں خیبر پختوانخواہ اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی اور آنے والے دنوں میں مسلم لیگ (ن) خیبر پختوانخواہ کی قیادت سے بھی مشاورت کا عمل شروع کیا جائے گا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اس موقع پر تحریک انصاف کی جانب سے مرکز میں اعتماد کے ووٹ کی بازگزشت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھرپور الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ۔ اس کے ساتھ فیصلہ کیا گیا کہ قومی اسمبلی اور دیگر دو صوبوں کے انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔لیگی اراکین پارلیمان نواز شریف کے ساتھ تھے اور ہیں، پی ٹی آئی کے ڈوبتے جہاز میں کوئی سوار ہونا پسند نہیں کرے گا۔پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی قائد نواز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز بھی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئیں۔نواز شریف نے پارٹی کو پنجاب میں بھرپور شرکت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قیادت الیکشن کے لئے خود بھی تیار ہو اور ورکرز کو بھی متحرک کرے،انتخابی مہم میں عمران خان کے دور میں ہونے والے معاشی، سفارتی و سیاسی نقصانات بارے آگاہ کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے مریم نواز کو رواں ماہ کے دوران ہی وطن واپس جانے کی ہدایت کر دی۔شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان ملک و قوم کو بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اسے قوم مسترد کر چکی ہے۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے
نامزد اٹارنی جنرل منصور اعوان ایڈووکیٹ نے بھی ملاقات کی جبکہ وزیر اعظم کی آج (اتوار ) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کا امکان ہے ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل میں کوئی رکاوٹ ڈالی جائے گی نہ ہی اسے چیلنج کیا جائے گا ۔
الیکشن کی تیاری میں جا رہے ہیں ،پارلیمانی بورڈ کی تشکیل ہو گی اور مناسب امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ ہو گی اور بھرپور تیاری سے الیکشن کے میدان میں جائیں گے ۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے وطن واپس ضرور آنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اعتماد کے ووٹ پر کوئی خطرہ نہیں کیونکہ ہمارے نمبرز پورے ہیں ۔ آئندہ انتخابات کے حوالے سے انہوںنے کہا کہ اتحادی مل کر لڑیں گے یا نہیں،ابھی وقت آنے پر فیصلہ ہو گا ۔