لاہور( این این آئی)دیامر بھاشا ڈیم پروجیکٹ کے لیے سال 2022 نتیجہ خیز رہا اور ، اس سال کے دوران نہ صرف تعمیراتی کام بھرپور رفتار سے آگے بڑھا بلکہ تھور اور ہربن قبائل کے درمیان صدیوں پرانا سرحدی تنازعہ بھی ختم ہوا۔ ڈی بی ڈی پی کے
شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق منصوبے کے مختلف مقامات پر تعمیراتی کام تیز رفتاری سے جاری ہے، ان میں تین عارضی کیبل پل، ڈی ایس کیبل برج اور ایک مستقل پل، ایک ڈائیورژن ٹنل انلیٹ، ڈائیورژن ٹنل آٹ لیٹ، ڈائیورژن ٹنل II، ڈائیورژن کینال، ایک اپ اسٹریم کوفرڈیم، ایک ڈاون اسٹریم کوفرڈیم، بائیں اور دائیں ابوٹمنٹس، بیچنگ پلانٹ ، پاور جنریشن پلانٹ اور مجموعی پروسیسنگ پلانٹ شامل ہیں۔دیا مر بھاشا پراجیکٹ دریائے سندھ پر تعمیر کیا جا رہا ہے جو 2028-29 میں مکمل ہونا ہے۔ پاور چائنا ،ایف ڈبلیوکے ساتھ مل کر منصوبے کا ایم ڈبلیوون ڈیم تعمیر کر رہا ہے۔ 1.23 ملین ایکڑ اضافی زمین کو سیراب کرنے کے لیے 8.1ایم اے ایف کی مجموعی پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی جبکہ 4,500 میگاواٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت کے ساتھ یہ منصوبہ نیشنل گرڈ کو سالانہ 18 بلین یونٹس سے زیادہ فراہم کرے گا۔