ممبئی (آئی این پی)یکم جنوری کو بھارت کے دارالحکومت دہلی میں ایک 20سالہ خاتون کی بہیمانہ موت نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے،غیر ملکی میڈیا کے مطابق نئے سال کے دن کے اوائل میں کام سے واپس آنے والی ایک ایونٹ مینجر خاتون کا سکوٹر ایک کار سے ٹکرا گیا تھا جس کے باعث اس کی موت واقع ہو گئی۔
پولیس حکام کے مطابق کار کا ڈرائیور خاتون کی لاش کو میلوں تک گھسیٹتا رہا جبکہ کار میں کل پانچ افراد سوار تھے ، ایک اور خاتون کو بھی ڈھونڈ لیا ہے جو تصادم کے وقت سکوٹر پر پیچھے سوار تھی اور خوفزدہ ہو کر بھاگ گئی تاہم اب پولیس کی مدد کر رہی ہے،کار میں سوار پانچوں افراد پولیس کی تحویل میں ہیں اور انہوں نے ابھی تک کوئی بیان نہیں دیا ہے، جبکہ پولیس اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے، ملزمان کا دعوی ہے کہ انہوں نے متاثرہ خاتون کی چیخ نہیں سنی کیونکہ ان کی گاڑی میں اونچی آواز میں میوزک لگا تھا، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کار سوار نشے میں تھے،20سالہ خاتون اپنے خاندان کی واحد کمانے والی بھی تھی، اس کے والد کا کچھ سال قبل انتقال ہو گیا تھا، اور اس کی ماں کو بیماری کی وجہ سے کام کرنا چھوڑنا پڑا تھا،خاتون کی ماں نے کہا کہ میری بیٹی بہت خوش مزاج تھی، اسے انسٹاگرام ریلز بنانا پسند تھا، ہمارے پاس اس کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے پیسے بھی نہیں ہیں،مردہ خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی کیونکہ جب اسے برآمد کیا گیا تو اس کی لاش برہنہ تھی ، لیکن پولیس نے کہا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ اس بات کی نشاندہی نہیں کرتی۔