اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ایرانی حکام نے تہران کے مشرقی علاقے میں ایک مخلوط پارٹی میں شرکت کرنے والے فٹ بال کے کھلاڑیوں کو گرفتار کرلیا۔ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کھلاڑیوں کی گرفتاری کی خبر کو مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا
لیکن ان کی شناخت اور ان کی ٹھیک تعداد کا ذکر نہیں کیا گیا۔خبر رساں ادارے ’تسنیم‘ نے بتایا کہ تہران کے ایک ممتاز فٹ بال کلب کے کئی موجودہ اور سابق کھلاڑیوں کو ہفتے کی رات دماوند شہر میں ہونے والی ایک مخلوط پارٹی میں گرفتار کیا گیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان گرفتار کھلاڑیوں میں سے کچھ کی حالت شراب نوشی کی وجہ سے غیر تھی۔ایرانی قانون صرف غیر مسلموں کو مذہبی مقاصد کے لیے شراب پینے کی اجازت دیتا ہے، جبکہ ملک میں مخالف صنف کے ساتھ رقص کرنا ممنوع ہے۔خیال رہے کہ ڈریس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں ایران کی اخلاقی پولیس کی جانب سے تحویل میں لی جانے والی مہسا امینی کی دوران حراست ہلاکت کے خلاف ایران بھر میں مظاہرے شروع ہوئے تھے اور اسلامی جمہوریہ 16 ستمبر کے بعد سے بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ان مظاہروں کے بارے میں ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ بدامنی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے جن میں سیکیورٹی فورسز کے ارکان بھی شامل ہیں جبکہ اس دوران ہزاروں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان مظاہروں اور احتجاج کی حمایت میں آواز اٹھانے کے بعد متعدد موجودہ اور سابق فٹبالرز کے ساتھ ساتھ دیگر کھلاڑیوں اور اہم شخصیات کو حکام نے حراست میں لیا یا ان سے پوچھ گچھ کی ہے۔