لاہور(این این آئی)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی زیر صدارت انتظامی کمیٹی نے کریشن، اختیارات سے تجاوز اور مس کنڈکٹ پر ماتحت عدلیہ 3 ججز کو ملازمت سے برطرف جبکہ 4ججز کے خلاف انکوائری ختم کر دی۔لاہور میں چیف جسٹس ہائیکورٹ کی زیر صدارت انتظامی کمیٹی نے ججز کو برطرف کرنے کی منظوری دے دی۔
ضلعی عدالتوں سے وابستہ ان ججز کی برطرفی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔نوٹیفکیشن کے مطابق کرپشن اور مس کنڈکٹ پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نصر علی کو ملازمت سے برطرف کیا گیا۔مس کنڈکٹ پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حیدر امین اور مس کنڈکٹ پر سول جج جنید اقبال کو ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق برطرف کیے گئے ججز محکمانہ انکوائری اور ذاتی شنوائی کے موقع پر اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرسکے۔انتظامی کمیٹی نے سیشن جج لاہور تنویر اکبر سمیت 4 ججز کے خلاف محکمانہ انکوائریاں ختم کردیں۔ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی نے ججز کی انکوائری ڈراپ کرنے کی منظوری دی۔سیشن جج تنویر اکبر کی جج بینکنگ کورٹ نمبر ون میں تعیناتی کے دوران انکوائری شروع ہوئی تھی جو اب ڈراپ کردی گئی ہے۔ایڈیشنل سیشن جج نارووال رانا طارق محمود انجم، سینئر سول جج ٹوبہ ٹیک سنگھ محمد سلیم اور سول جج ماڈل ٹاؤن لاہور عاطف رشید خان کے خلاف محکمہ انکوائری ڈراپ کردی گئی۔چیف جسٹس ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ججز کی انکوائریاں ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ علاوہ ازیں چھ ججزکی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے عہدے پر اصل سنیارٹی بحال کر دی گئی جس میں محمد یوسف ہنجرا،شمس حسنین خان سیال، ذوالفقار احمد،حسن اکمل قریشی،نور محمد اور عابد زبیر شامل ہیں۔