اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں میں وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن کا وفاقی حکومت کا یونین کونسلز بڑھانے کا نوٹیفکیشن مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے حکم دیاہے کہ الیکشن کمیشن فریقین کو
سن کر فیصلہ کرے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو کرانے کا معاملہ الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیا۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔۔ دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے،پورے اسلام آباد کو 125یونین کونسلز میں تقسیم کیا گیا،حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ہے اس پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت کا کوئی سیاسی میدان نہیں،کیس سے متعلق بات کریں۔گزشتہ مقامی حکومت نے دوہزار بیس میں اپنی مدت مکمل کی مگر کسی کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا خیال نا آیا۔بدقسمتی سے تمام سیاسی جماعتیں مقامی حکومتوں کے انتخابات سے ڈرتی ہیں۔ایشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ جس طرح لندن میں مئیر کا الیکشن ڈائریکٹ ہوتا ہے اسلام آباد میں بھی وہی ہو گا،اس سے قبل مئیر کو چیئرمین یونین کونسلز منتخب کرتے تھے،اٹارنی جنرل نے کہاکہ یونین کونسلز کی تعداد میں اضافہ کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں کرنے کی پابند ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ اسلام آباد کے سرکل کا سائز تو مقرر ہے، یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے سے ہر یونین کونسل کا سائز کم ہو گا،
قایریا سے مراد پوری میٹروپولیٹن کارپوریشن ہے جس میں تمام یونین کونسلز آتی ہیں،حکومت کے پاس تو یہ بھی اختیار ہے کہ دو میٹروپولیٹن کارپوریشنز بنا دے،اگر حکومت کوئی سیکٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن سے الگ کرنا چاہے تو اس میں یونین کونسل بھی نہیں آئیگی۔
عدالت نے استفسار کیاکہ حلقہ بندیاں تبدیل ہونے کے بعد ووٹرز لسٹوں میں بھی تبدیلی ہو گی؟، ایک معاملہ ووٹر لسٹوں میں درستگی کا بھی ہے،جب یونین کونسلز کی تعداد 101 ہوئی تو کیا ووٹر لسٹوں میں تبدیلی کا پراسیس کیا گیا؟، اس موقع پر ڈی جی لیگل الیکشن کمیشن نے کہاکہ جی بالکل،
پراسیس کیا گیا تھا۔جس پر اٹارنی جنرل نے کہاکہ جی بالکل، ووٹرز لسٹوں میں بھی تبدیلی ہو گی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے
وفاقی حکومت کا یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے سے متعلق نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ ووٹرز لسٹ حلقہ بندیوں اور یونین کونسلوں کی تعداد سے متعلق الیکشن کمیشن فریقین کو سننے کے بعد فیصلہ کرے۔