لاہور ( این این آئی) پنجاب فوڈ اتھارٹی اور پولیس نے کہا ہے کہ مینڈک کا گوشت فروخت کرنے پر 2 افراد کو گرفتار نہیں کیا اور اور نہ ہی کہیں مینڈک کا گوشت برآمد ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق متعدد آن لائن پوسٹس کے مطابق لاہور میں پولیس نے مینڈکوں کا گوشت شہر کے کھانے
پینے کی جگہوں پر فروخت کرنے والے 2افراد کو گرفتار کر لیا ۔تاہم ہدو عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایسی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی لاہور سے مینڈک کا گوشت برآمد ہوا ہے۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر عمیر حسن نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ ان کی ٹیم میں سے کسی نے بھی ایسا کوئی شخص نہیں پکڑا۔یہ ہمارے علم میں بھی نہیں ہے، ایسی کوئی چیز فوڈ اتھارٹی نے نہیں کی ہے۔لاہور پولیس کے تعلقات عامہ کے آفیسر مبشر حسین نے کہا کہ ٹوئٹر پر شیئر کیے جانے والییہ تمام دعوے جعلی ہیں۔ایسی کوئی خبر نہیں ہے۔جہاں تک ٹوئٹس میں مبینہ طور پر مینڈک کے گوشت کی تصویر شیئر کی جا رہی ہے تو یہ تصویر فوٹوگرافر ڈگلس پیبلز نے 5اکتوبر 2016کو لی تھی اور یہ ویتنام کے دریائے میکونگ کے سا ڈیس مارکیٹ کی ہے۔ یہ تصویر پاکستان کی نہیں ہے۔