اسلام آباد(این این آئی) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مزاحمت کی گئی تو آئین کے نفاذ کیلئے گورنر راج کی گنجائش موجود ہے، حمزہ شہباز ہی بطور وزیر اعلی ہمارے امیدوار ہیں ،نئی صورتحال کے مطابق پارلیمانی پارٹی ہی حتمی فیصلہ کریگی،عمران خان اور کارکنان گمراہی کی آخری حد کو پہنچے ہوئے ہیں ،
بنیادی ایجنڈا ملک کو دیوالیہ کرنا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کچھ بھی کر لے وہ آئین سے مزاحمت نہیں کر سکتی اور گورنر کی مرضی ہے جب بھی اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ دیں، میں اپنی مرضی بیان نہیں کر رہا بلکہ آئینی بات کر رہا ہوں اور آئین میں لکھا ہے کہ وزیر اعلی اعتماد کا ووٹ نہ لیں تو وہ وزیر اعلی نہیں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ گورنر جب چاہیں وزیر اعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں اور اگر وزیر اعلی اعتماد کا ووٹ نہ لے سکیں تو وہ آفس نہیں سنبھال سکتے، 4بجے تک گورنر کا بلایا گیا اجلاس منعقد نہیں ہو گا تو وزیر اعلی کا آفس خالی قرار پائے گا اور کابینہ فوری طور پر تحلیل ہو جائیگی۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نئے وزیر اعلی کے انتخاب تک پرویز الٰہی صرف روزمرہ کے امور نمٹا سکیں گے اور وزیر اعلی کا آفس سیز ہونے کے بعد پرویز الٰہی اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں دے سکیں گے، اگر انہوں نے مزاحمت کی تو آئین کے نفاذ کیلئے گورنر راج کی گنجائش موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعلی ہائوس کو سیل کرنے کی بات نہیں کی اور وزیر اعلی ہائوس کو سیل کرنے کا کوئی جواز بھی نہیں بنتا۔ پنجاب کے نئے وزیر اعلی کا فیصلہ (ن) لیگ کی پارلیمانی پارٹی کریگی۔(ن) لیگ کے ممکنہ وزیر اعلی کے متعلق انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر حمزہ شہباز ہی بطور وزیر اعلی ہمارے امیدوار ہیں تاہم نئی صورت حال کے مطابق پارلیمانی پارٹی ہی حتمی فیصلہ کریگی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور اس کے کارکنان گمراہی کی آخری حد کو پہنچے ہوئے ہیں ، عمران خان کا بنیادی ایجنڈا ہی یہی ہے کہ ملک دیوالیہ کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ عدالت سے عمران خان کو کوئی ریلیف نہیں ملنے والا اور اعتماد کا ووٹ لینے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے ہر بات کی جاتی اور رائے لی جاتی ہے۔