اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام مین سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ کسی کو تکلیف دینے کے حق میں نہیں تھے ۔ انکا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ نواز شریف کو
دوران حراست کچھ ہو یا وہ مر جائیں ۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں سینئرصحافی گفتگو میں کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے بہت سی غلطیاں بھی ہوئی ہیں جب تاریخ لکھی جائے گی تو لکھا جائے گا کہ انہوں نے اپنے دور میں دو مخالف حکومتوں کا دھڑن تختہ کیا۔ عام طور پر کوئی آرمی چیف ایک بار کر سکتا ہے۔سہیل وڑائچ نے دعویٰ کیا کہ سلیمان شہباز کو باہر بھجوانے والے جنرل فیض تھے کیونکہ شہبازشریف کے جنرل باجوہ سے تعلقات بہت اچھے تھے مگر انہیں عمران خان نے گرفتار کرایا، مخالف حکومتیں اتنا تو کرتی ہی ہیں۔ مگر نوازشریف عدالتوں کے غصے اور ٹکراؤ کے باعث جیل میں گئے۔صحافی نے کہا کہ بلوچ رہنما اور پی ڈیم ایم قیادت اپنے نمبر پورے کر چکی تھی مگر انہوں نے ڈبل گیم کی اور باجوہ سے کہا کہ ابھی نمبر پورے نہیں ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنرل باجوہ اگر تحریک عدم اعتماد کو رکوانا چاہتے تو بہت زیادہ سختی کر کے رُکوا بھی سکتے تھے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ اگر یہ کہا جائے کہ تحریک عدم اعتماد لائی ہی جنرل باجوہ کی وجہ سے گئی ہے تو یہ غلط ہے۔