جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

ایران میں احتجاج کے دوران بچوں کا قتل عام،ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

datetime 11  دسمبر‬‮  2022 |

تہران(این این آئی)ایران میں 16 ستمبر کو نوجوان کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد حکومت کی تبدیلی کے مطالبات کے دوران مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری طرف ایران کی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال شروع کیا جس میں بڑی تعداد میں شہریوں کی اموات ہوئی ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران میں گذشتہ تین ماہ کے مظاہروں کے دوران ہلاک

ہونے والے 44 بچوں کے نام درج کیے ۔ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ 34 بچوں کی موت براہ راست گولیوں سے ہوئی۔ 4 کو ڈرون کی گولیوں سے مارا گیا، 5 کی موت لاٹھیوں سے پیٹنے سے ہوئی اور ایک بچہ آنسو گیس سے ہلاک ہوا۔تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں جنوب مشرقی ایران کے شہر زاہدان میں ایک دو سالہ اور ایک 6 سال کا بچہ بھی شامل ہے، باقی ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں 9 سے 18 سال کے درمیان ہیں۔ایمنسٹی نے انکشاف کیا کہ حکومت نے کم از کم 13 بچوں کے خاندانوں پر دبا ڈالا اورانہیں ہراساں کیا اور انہیں قتل اور عصمت دری کی دھمکیاں دیں۔جبکہ سکیورٹی سروسز نے بچوں کی لاشوں کو کفنوں میں لپیٹ کر تدفین کی مربوط تقریب سے چند منٹ قبل اہل خانہ کے حوالے کر دیا۔سکیورٹی فورسز نے خاندانوں کو اپنے پیاروں کی لاشوں کو دور دراز کے دیہاتوں میں دفنانے پر بھی مجبور کیا اور لواحقین کو یادگاری نشانیاں لگانے یا سوشل میڈیا پر مقتولین کی تصاویر پوسٹ کرنے سے روک دیا۔تنظیم کے مطابق 44 بچوں میں سے 18 ہلاک ہوئے۔ ان میں سے 40 فیصد صوبہ بلوچستان، جنوب مشرقی ایران میں تھے اور ان میں سے 20 فیصد ملک کے مغرب اور شمال مغرب میں واقع ایرانی کرد شہروں میں مارے گئے۔بتایا جاتا ہے کہ ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے 3 دن بعد 16 ستمبر 2022 کو مہسا امینی کے قتل کے بعد سے پورے ایران میں مظاہرے پھیل چکے ہیں۔ ان پرتشدد مظاہروں میں اب تک مجموعی طور پر458 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…