جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ایران میں احتجاج کے دوران بچوں کا قتل عام،ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

datetime 11  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(این این آئی)ایران میں 16 ستمبر کو نوجوان کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد حکومت کی تبدیلی کے مطالبات کے دوران مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری طرف ایران کی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال شروع کیا جس میں بڑی تعداد میں شہریوں کی اموات ہوئی ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران میں گذشتہ تین ماہ کے مظاہروں کے دوران ہلاک

ہونے والے 44 بچوں کے نام درج کیے ۔ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ 34 بچوں کی موت براہ راست گولیوں سے ہوئی۔ 4 کو ڈرون کی گولیوں سے مارا گیا، 5 کی موت لاٹھیوں سے پیٹنے سے ہوئی اور ایک بچہ آنسو گیس سے ہلاک ہوا۔تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں جنوب مشرقی ایران کے شہر زاہدان میں ایک دو سالہ اور ایک 6 سال کا بچہ بھی شامل ہے، باقی ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں 9 سے 18 سال کے درمیان ہیں۔ایمنسٹی نے انکشاف کیا کہ حکومت نے کم از کم 13 بچوں کے خاندانوں پر دبا ڈالا اورانہیں ہراساں کیا اور انہیں قتل اور عصمت دری کی دھمکیاں دیں۔جبکہ سکیورٹی سروسز نے بچوں کی لاشوں کو کفنوں میں لپیٹ کر تدفین کی مربوط تقریب سے چند منٹ قبل اہل خانہ کے حوالے کر دیا۔سکیورٹی فورسز نے خاندانوں کو اپنے پیاروں کی لاشوں کو دور دراز کے دیہاتوں میں دفنانے پر بھی مجبور کیا اور لواحقین کو یادگاری نشانیاں لگانے یا سوشل میڈیا پر مقتولین کی تصاویر پوسٹ کرنے سے روک دیا۔تنظیم کے مطابق 44 بچوں میں سے 18 ہلاک ہوئے۔ ان میں سے 40 فیصد صوبہ بلوچستان، جنوب مشرقی ایران میں تھے اور ان میں سے 20 فیصد ملک کے مغرب اور شمال مغرب میں واقع ایرانی کرد شہروں میں مارے گئے۔بتایا جاتا ہے کہ ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے 3 دن بعد 16 ستمبر 2022 کو مہسا امینی کے قتل کے بعد سے پورے ایران میں مظاہرے پھیل چکے ہیں۔ ان پرتشدد مظاہروں میں اب تک مجموعی طور پر458 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…