بیجنگ (این این آئی)چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ بیجنگ اس سربراہی اجلاس کو عرب چینی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک بہترین موقع سمجھنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین-عرب تعاون فورم میں تعاون کے 17 میکانزم قائم کیے گئے ہیں۔انہوں نے ریاض میں عرب چینی سربراہی اجلاس کے اختتام پر کہا کہ
یہ سربراہی اجلاس مکمل کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے اور چین کے عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات میں زبردست ترقی ہوئی ہے۔چین کے صدر نے عرب ممالک کو ڈالر کی بجائے یوآن میں تجارت کی پیش کش کر دی، انہوں نے یوآن میں تیل کی تجارت کرنے پر زور دیا، چینی صدر شی جن پنگ نے سربراہی اجلاس سے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ عرب ممالک اور چین کے درمیان تعلقات کی جڑیں قدیم شاہراہ ریشم سے جڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا عرب تہذیب ایک زبردست تہذیب ہے پوری تاریخ میں دنیا میں اس کا کردار قابل ستائش ہے۔چینی صدر نے کہا چینی عرب سربراہی اجلاس ایک روشن مستقبل کی طرف لے جائے گا۔ ہم اس حوالے سے ایسے جامع تعاون کا خواہاں ہیں جس سے چینی مشترکہ مفادات میں اضافہ ہو۔شی جن پنگ میں اپنی تقریر میں تہذیبوں کے تصادم اور ان کی جدوجہد کے اصول کو مسترد کر دیا۔شی جن پنگ نے انکشاف کیا کہ عرب ملکوں اور چین کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 300 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطی کا خطہ بڑی اور گہری تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے اور عرب عوام اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب کو مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے اور عرب ممالک کی ترقی کی کوششوں کی حمایت کرنی چاہیے۔انہوں نے ترقی اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ریاستوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کی حمایت کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہر کسی کو بالخصوص خوراک اور توانائی کے تفحظ کے معاملات میں مثر طریقے سے تعاون کرنا چاہیے کیونکہ خطے میں امن کو برقرار رکھنا اور مشترکہ سلامتی حاصل کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا خطے میں دبا والے مسائل کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے عرب کوششوں کی حمایت کرنا چاہیے کیونکہ اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے چین اور عرب ممالک کے درمیان افہام و تفہیم اور باہمی اعتماد کو بڑھانا بھی ضروری ہے۔
صدر شی نے کہا عرب چینی سربراہی اجلاس نے متفقہ طور پر ایک نئی دنیا کے لیے مشترکہ مستقبل کی تعمیر کی کوشش کی جہاں دہشت گردی کو کسی خاص مذہب یا نسل سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔چینی صدر نے کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ تاریخی ناانصافی جاری نہیں رہ سکتی اور فلسطینی ریاست کی خواہش کو رد نہیں کیا جا سکتا۔یاد رہے چینی صدر شی جن پنگ تین روزہ سرکاری دورہ پر سعودی عرب آئے۔ یہاں انہوں نے تین اہم سربراہی اجلاسوں میں شرکت کی اور تینوں سربراہی اجلاس میں تمام شعبوں میں
تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چین خلیج سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ہم خلیجی ممالک کی سلامتی کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت جاری رکھیں گے اور ہم خلیجی ممالک سے بڑی مقدار میں تیل کی درآمد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا خلیجی تعاون کونسل عالمی چیلنجوں پر قابو پانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ خلیجی ممالک اور چین اقتصادی اور صنعتی انضمام حاصل کر سکتے ہیں۔صدر شی نے کہا ہم دوسرے ملکوں کے معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کو حاصل کرنے کیلئے مل کر کام کر رہے ہیں۔