اسلام آباد (این این آئی)وزیر خزانہ اسحق ڈار کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) نے عدالتی احکامات کی روشنی میں ان کے 50 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے اکاؤنٹس، ان کی لاہور اور اسلام آباد کی منجمد جائیدادوں کو بحال کرنے کے لیے مختلف بینکوں اور محکموں کو خط لکھ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس پیش رفت کے ساتھ اسحٰق ڈار بھی وفاقی حکمران اتحاد کے ان سیاست دانوں میں شامل ہوگئے ہیں جنہیں ترمیم شدہ نیب قوانین کے تحت ریلیف ملا، مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ لاہور میں واقع اپنا پرانا گھر واپس ملنے پر بہت خوش ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ایک عہدیدار نے بتایا کہ گلبرگ کی رہائش گاہ کے علاوہ نیب کی جانب سے متعلقہ محکموں کو الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں 3 پلاٹس، اسلام آباد میں 6 ایکڑ زمین، پارلیمنٹرینز انکلیو،اسلام آباد میں 2 کنال کا ایک پلاٹ، سینیٹ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اسلام آباد میں ایک پلاٹ، اسلام آباد میں 2 کنال اور 9 مرلے کا ایک ایک پلاٹ اور چھ گاڑیاں بھی ڈی ٹیچ اور بحال کرنے کی ہدایت کی گئی ۔2019 میں عدالتی احکامات کے بعد نیب کی درخواست پر محکموں نے ان جائیدادوں کو اٹیچ اور منجمد کیا تھا۔اسحق ڈار کو 2017 میں سپریم کورٹ نے مفرور قرار دیا تھا جب کہ وہ لندن میں موجود ہونے کی وجہ سے عدالت عظمیٰ کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے، انہیں نیب کی جانب سے دائر آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے اور منی لانڈرنگ ریفرنس کا سامنا تھا۔احتساب عدالت نے ان کا وارنٹ گرفتاری رواں سال ستمبر میں معطل کیا تھا جس کے بعد ان کی لندن سے وطن واپسی کی راہ ہموار ہو گئی تھی،انہوں نے تقریباً 5 سال لندن میں خود ساختہ جلاوطنی میں گزارے۔