جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

اگر آپ کے پاس یہ پرانا نوٹ ہے تو آپ کروڑ پتی بن سکتے ہیں

datetime 29  اگست‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان کے قیام کے ابتدائی برسوں میں متعارف کرایا گیا 1948 کا 100 روپے کا نوٹ آج کے دور میں انتہائی قیمتی مانا جاتا ہے اور اس کی قیمت لاکھوں روپے تک پہنچ چکی ہے۔

ماہرین کے مطابق، اگر یہ نایاب کرنسی نوٹ “اسمال پری فکس” یعنی ایک یا دو حروف والے سیریل نمبر کے ساتھ ہو اور اچھی حالت میں محفوظ رکھا گیا ہو، تو اس کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 8 سے 12 لاکھ روپے تک ہوسکتی ہے۔

1948 کے 100 روپے کے نوٹ کی اہمیت

یہ نوٹ پاکستان کے آغاز کے فوراً بعد چھاپے گئے تھے اور ان کی تعداد بھی محدود تھی۔ اُس وقت پاکستان کی کرنسی کا انتظام عارضی طور پر ریزرو بینک آف انڈیا کے تحت تھا، اور ان نوٹوں پر “Government of Pakistan” اردو اور انگریزی میں درج ہوتا تھا، جو انہیں تاریخی اعتبار سے مزید قیمتی بناتا ہے۔

کن خصوصیات سے قیمت بڑھتی ہے؟

  • ایسے نوٹ جن کے سیریل نمبر “اسمال پری فکس” جیسے A یا AB سے شروع ہوتے ہیں، سب سے زیادہ نایاب تصور کیے جاتے ہیں۔

  • اگر نوٹ “ان سرکولیٹڈ” (یعنی بغیر شکن، داغ یا پھٹنے کے) حالت میں ہو تو اس کی قیمت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔

  • وہ نوٹ جن پر اس وقت کے ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنرز، جیسے سی ڈی دیشمکھ یا ایچ وی آر آئینگر کے دستخط ہوں، کلیکٹرز کے لیے خصوصی اہمیت رکھتے ہیں۔

  • غلط پرنٹنگ (Misprints) یا انتہائی کم سیریل نمبر جیسے 000001 والے نوٹ عام نوٹوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مہنگے ہوتے ہیں۔

موجودہ مارکیٹ قیمت (2025)

  • عام حالت میں نوٹ: 50 ہزار سے 1.5 لاکھ روپے تک۔

  • ان سرکولیٹڈ (UNC) نوٹ: 5 سے 8 لاکھ روپے تک۔

  • اسمال پری فکس یا اسٹار مارک والے نوٹ: 8 سے 12 لاکھ روپے تک۔

  • مس پرنٹ (Misprint) نوٹ: 15 لاکھ روپے تک۔

یہ نوٹ پاکستان کی کرنسی کی تاریخ کا ایک انمول ورثہ ہیں اور دنیا بھر کے کرنسی کلیکٹرز کے لیے انتہائی کشش رکھتے ہیں۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…