اسلام آباد(این این آئی)احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کے نیب ریفرنس کی کارروائی ختم کردی۔ منگل کو احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں جج محمد بشیر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔
جس کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ نئے ایکٹ کے تحت ہمارا دائرہ اختیار نہیں بنتا۔عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر تین ملزمان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ریفرنس نیب کو واپس بھجوا دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد بریت کی درخواستوں پر فیصلہ بھی ہمارا اختیار نہیں۔ نہ ہم نیب ، نہ ہی ملزمان کے حق میں فیصلہ دے سکتے ہیں۔ اسحاق ڈار کیخلاف جاری ٹرائل یہیں ختم کیا جاتا ہے۔نیب ریفرنس کے خلاف اسحاق ڈار، سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا نے بریت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کا ریفرنس 2017ء میں دائر کیا گیا تھا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد،نعیم محمود اور منصور رضا رضوی نامزد تھے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ، جو سنا دیا گیا۔ ریفرنس میں تفتیشی افسر سمیت 42 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے تھے۔ اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس کے تفتیشی افسر نادر عباس تھے۔یاد رہے کہ نیب نے 2017ء میں احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا جس کے بعد اسحاق ڈار 2017ء کے آخر میں بیرون ملک چلے گئے تھے اور مسلسل عدم پیشی پر عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔ اسحاق ڈار نے 4 سال بعد عدالت میں سرنڈر کیا اور بریت کی درخواست دائر کی تھی۔