لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تین صوبوں میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی11نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کئی حلقوں میں دلچسپ مقابلے اور نئے ریکارڈ قائم ہوئے ۔ روزنامہ جنگ میں مقصود اعوان کی خبر کے مطابق ملکی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ ضمنی انتخابات میں عمران خان نے 7میں سے
6نشستیں جیت کر نیا ریکارڈ قائم کیا ، ضمنی انتخابات میں پشاور کے بلور، ملتان کے قریشی، چارسدہ کے ولی خان، ننکانہ کے کھرل سیاسی خاندانوں کے امیدواروں کو شکست سے دوچارہونا پڑا۔پہلی مرتبہ تحریک انصاف کامقابلہ پی ڈی ایم اتحادکےامیدواروں سےہوا، اے این پی، جے یو آئی اور ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کا کوئی امیدوار بھی ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقے سے کامیاب نہیں ہوسکا۔ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی اور(ن)لیگ کی خواتین امیدوارمہربانو اورشذرہ منصب ہارگئیں،شیخوپورہ کےحلقہ پی پی139شیخوپورہ سےن لیگ کےکامیاب امیدوارافتخاربھنگواس سے پہلے1985میں غیرجماعتی انتخابات میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئےتھے،پی پی 241بہاؤلنگر سے پی ٹی آئی امیدوار ملک مظفر خان نے مسلم لیگ نون کے بڑے سیاسی خاندان کے امیدوار امان اللہ باجوہ کو شکست دی جو رکن قومی اسمبلی احسان اللہ باجوہ کے بھائی ہیں، انہیں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کی حمایت بھی حاصل تھی۔ پی پی 209سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے فیصل خان نیازی عام انتخابات میں(ن)لیگ کےٹکٹ پرجیتےتھے، انہوں نے اس بارپی ٹی آئی ٹکٹ پر (ن) لیگ کے چودھری ضیا الرحمن کو شکست دی جو خانیوال سے رکن پنجاب اسمبلی عطا الرحمن اور افتخار نذیر ایم این اے کے بھائی ہیں۔ ضمنی انتخابات میں سب سے کم ووٹ کراچی کے حلقہ این اے 239میں ایم کیو ایم کے امیدوار سید نیئر رضا نے پانچ ہزار کے لگ بھگ ووٹ حاصل کیے۔