اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے بجلی کمپنیوں کے ملازمین کی موجیں ختم کرنے کی ٹھان لی ہے۔ بجلی کی تقسیم، ترسیل اور پیداواری کمپنیوں کے ملازمین کو اب مفت بجلی نہیں ملے گی بلکہ الاؤنس ملے گا، پاور ڈویژن نے تمام ملازمین کو مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کے لئے ورکنگ شروع کر دی، پاور ڈویژن احکام کے مطابق
سرکاری بجلی تقسیم کار، ترسیلی اور پیداواری کمپنیوں کے ایک لاکھ 98 ہزار ملازمین کو سالانہ 39 کروڑ 10 لاکھ یونٹس مفت ملتے ہیں۔ جس سے خزانے کو دس ارب سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے، احکام کے مطابق مفت بجلی کی سہولت کا خاتمہ دو مراحل میں ہو گا۔ پہلے مرحلے میں گریڈ 17 سے 21 تک کے ملازمین کی سہولت ختم ہو گی۔ مجوزہ پالیسی کے مطابق ملازمین کو ان کے کوٹے کے مطابق تنخواہ کے ساتھ ہی بجلی الاؤنس دے دیا جائے گا، جس کے بعد بجلی کمپنی کا ملازم عام صارف کی طرح واجبات ادا کرے گا، دوسرے مرحلے میں گریڈ ایک سے سولہ کے ملازمین کی سہولت کا خاتمہ ہو گا۔ فیصلے سے انکم ٹیکس میں اضافہ اور بجلی چوری پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔ دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی قرضے 50 ہزار ارب سے بڑھ گئے ہیں، ساری سیاست اہل کو نااہل اور نااہل کو اہل بنانے کیلئے ہورہی ہے۔ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک دن میں عمران خان کے خلاف 12 پریس کانفرنسیں بیوقوف حکومت ہی کرسکتی ہے۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومتی قرضے50 ہزار ارب سے بڑھ گئے ہیں، بجلی، پیٹرول اور آٹے کی قیمت آسمان پر چلی گئی ہے لیکن ساری سیاست اہل کو نااہل اور نااہل کو اہل بنانے کے لیے ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیراعظم کوعدالت میں آواز پڑی کہ ملزم حاضر ہو۔
سابق وزیر داخلہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ حکومت کی یوٹیوب پر بندش، نشریاتی اداروں پر سینسر اور پابندی، صحافیوں کی جبری برطرفی اور جلاوطنی، بیگناہ ورکروں پر جھوٹے مقدمے اور عمران خان پر دہشت گردی کا مقدمہ اور اداروں سے لڑوانے کی سازش، کارخانوں کی بندش، مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان بے شرم حکمرانوں کیلئے درس عبرت بنیگا اور یہ عوام سیمنہ چھپاتے پھریں گے۔