بدھ‬‮ ، 30 اکتوبر‬‮ 2024 

سیلاب کی تباہ کاریاں ، 3 کروڑ متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور، پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری

datetime 26  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ،کوئٹہ ،کراچی،پشاور( آن لائن)ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، بارشں کے باعث منہ زور سیلابی ریلے آبادیوں کو ملیا میٹ کررہے ہیں، مکانات ، سڑکیں ، پل اور دیگر انفراسٹرکچر مسلسل تباہی سے دو چار ہو گئے۔ جا ں بحق افراد

کی تعداد 918 تک پہنچ گئی ہے۔ دریائے سندھ میں پانی کا بہائو 2010 کے سپر فلڈ سے زیادہ ہے، 3 کروڑ متاثرین کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ پاک فوج متاثرین کو ریلیف دے رہی ہے، عالمی سطح پر امداد کی اپیل کر دی گئی۔تفصیل کے مطابق حیدرآباد میں بارش نے تباہی مچادی جس سے کئی علاقے دریا کا منظر پیش کرنے لگے ، مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا اور ہزاروں خاندان دربدر ہو چکے ہیں، کئی متاثرہ خاندانوں کو ابھی تک ٹینٹ اور راشن بھی فراہم نہیں کیا گیا۔منچھر جھیل میں پانی کی سطح 19 فٹ تک پہنچ گئی، حکام نے جھیل پر ایمرجنسی نافذ کر کے پشتوں کی نگرانی کا عمل شروع کردیا ہے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں سیلابی ریلے کی نذر ہو کر خاتون اور بچہ جاں بحق ہوگئے، 20 سے زائد آبادیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں، ضلع بھر میں تمام تعلیمی ادارے بند کردئیے گئے ہیں، بجلی، انٹرنیٹ سروسز اور موبائل سگنل غائب ہیں، پاک فوج اور ریسکیو ٹیموں کا آپریشن جاری ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی کئی مقامات پر تباہی کے مناظر ہیں، تحصیل پروا کے علاقہ چاندنہ میں سیلابی ریلہ داخل ہونے سے لوگ نقل مکانی کررہے ہیں، بڈھ کے چاروں طرف پانی آنے سے گاؤں کے لوگ محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔نوشہرو فیروز میں گھر کی چھت گر گئی

جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 4 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں، ملبے تلے دب جانے کے باعث 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں 2 بچوں سمیت 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ادھر جنوبی پنجاب کے ضلع راجن پور میں سیلاب متاثرین تاحال حکومتی امداد کے منتظر ہیں، گھروں اور علاقے میں بدستور سیلابی پانی موجود ہے اور لوگوں کے کھانے پینے کے لیے کچھ بھی دستیاب نہیں۔دوسری جانب

بلوچستان میں بارش برسانے والا ایک اور سسٹم داخل ہوگیا جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی، رابطہ سٹرکیں اور پل ٹوٹنے کے سبب صوبے کا ملک کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ضلع چمن میں مسلسل بارشوں کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی سے سڑکیں بند ہیں جبکہ شہر میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں میں رابطہ

سڑکیں بہہ گئی ہیں جس کے باعث سپینہ تیزہ اور غوڑئی کے دیہات کا چمن سے رابطہ منقطع ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ مضبوط سسٹم جنوب وسطی اور مغربی بلوچستان تک یل رہا ہے، جس سے نواحی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔ادھر کراچی میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ملیر ندی میں طغیانی کی وجہ سے کئی بار کورنگی کازوے

زیر ا?ب ا?چکی ہے جس کی وجہ سے کازوے کی سڑک خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ملک میں سیلابی صورتحال کو قومی ایمرجنسی قرار دے دیا گیا ملیر ندی میں طغیانی کی وجہ سے کورنگی کازوے ایک بار پھر زیر آب آگئی ہے جس کی وجہ سے کازوے کو پھر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے، ٹریفک پولیس نے رکاوٹیں لگا کر کازوے کو بند کردیا۔ٹرین آپریشن بدستور متاثر ہے۔ہزاروں کلو میٹر سڑکیں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں۔

موضوعات:



کالم



عزت کو ترستا ہوا معاشرہ


اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…