اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ آئی این پی)اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں ہوا۔اپنے ایک ٹویٹ میں غریدہ فاروقی نے کہا ” شہبازگِل پر نہ توتشدد ہوا ہے نہ اس کےکوئی ثبوت موجود ہیں۔تشدد ہوتا تو تصاویر ہوتیں۔
نہ تصاویر ہیں نہ ہی کچھ اور۔اگر ثبوت ہوتا تو وکلاء/پارٹی نے عدالت کو کیوں نہ دکھایا۔”غریدہ فاروقی کے مطابق ” ایک جھوٹے مرد کو مظلوم ثابت کرنے کیلئے صرف جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ جہاد کرتےکرتے رحم کی اپیلوں پر آ گئے، رونےلگ گئے۔”دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہاہے کہ اسلام آباد پولیس کی موبائل ٹیم میرے گھر آئی اور میرے گھر میں کام کرنے والوں سے پوچھا گیا کہ کیا اسد عمر یہاں رہتے ہیں ۔ اسد عمر نے کہا کہ پولیس کا میرے گھر آنا اب دیکھتے ہیں کہ ان کے کیا ارادے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ جمعہ کی شام اسلام آباد پولیس کی موبائل میرے گھر آئی اور میرے گھر میں کام کرنے والوں سے پوچھا گیا کہ کیا اسد عمر یہاں رہتے ہیں ۔ اسد عمر نے کہا کہ پولیس کا میرے گھر آنا اب دیکھتے ہیں کہ ان کے کیا ارادے ہیں ۔ اسد عمرنے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ عدالت کے حکم کے مطابق شہباز گل کو عدالت سے ہسپتال کیوں نہیں لے جایا گیا اس کے درمیان چند گھنٹوں کے درمیان ان کا کہاں لے جایا گیا اور اس کی تحویل میں وہ تھے ان سوالات کے جوابات تحریک انصاف کو چاہئیں ۔