اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کی گرفتاری کے بعد کے ان کے موبائل فون برآمد کرنے کیلئے پولیس نے رات گئے ان کے معاون کے گھر پر چھاپا مارا جس کے دوران ڈرائیور اظہار ہدایت اللہ فرار ہوگیا،اس کی اہلیہ
کو گرفتار کرلیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس چھاپے کے دوران شہباز گل کے معاون کو تو گرفتار نہ کر سکی تاہم اس کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو ساتھ لے گئی۔واضح رہے کہ یہ پیش رفت شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کی جانب بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے 2 روز بعد سامنے آئی ہے۔پولیس نے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں خاتون اور اس کے بھائی پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملہ کرنے اور سرکاری وردی پھاڑنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ شہباز گل نے تفتیش میں موبائل فون اپنے معاون اظہار ولد ہدایت اللہ کے پاس ہونے کا انکشاف کیا تھا۔اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے ڈاکٹر شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر چھاپے سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپے پر اور گرفتاری کا عمل قانونی ہے، معاون کے اہل خانہ نے کار سرکار میں عملی مزاحمت کی۔اس سے قبل پی ٹی آئی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک آڈیو کلپ میں، ایک شخص جس نے خود کی شناخت شہباز گل کے اسسٹنٹ کے طور پر کی، کہا کہ اس وقت بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں نے میرے گھر پر چھاپہ مارا، میری اہلیہ اور اہل خانہ کو ہراساں کیا
اور ہمارے موبائل فون چھین لیے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے میری اہلیہ کو بغیر وارنٹ کے حراست میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس مجھے بار بار ٹارچر کر رہی ہے، پولیس مجھے شہباز گل کا سامان دینے کا کہہ رہی ہے جبکہ میرے پاس کوئی چیز نہیں ہے۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر اسلام آباد پولیس
کے چھاپے کی مذمت کی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ رات گئے عماد یوسف کو اٹھائے جانے کے بعد شہباز گل کے معاون اظہار کی اہلیہ، جنہیں اب خواتین کے تھانے میں قید کیا گیا ہے، کے سفاکانہ اور غیر قانونی اغوا کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیراعظم نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں اپنی قانونی برادری سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا بنیادی حقوق
اب باقی نہیں رہے؟موجودہ حکمراں اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پنجاب میں عبرتناک انجام سے دوچار ہونے کے بعد بیرونی آشیرباد سے تبدیلی حکومت کے منصوبے کے تحت مسلط کردہ مجرموں کی امپورٹڈ سرکار عوام میں عدم قبولیت کے پیشِ نظر میڈیا اور عوام کو دہشت زدہ کرنے کے لیے خوف کا ہتھیار بروئے کار لارہی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک عدمِ استحکام سے دوچار
ہے، ملکی مسائل کا واحد حل آزادانہ اور شفاف انتخابات ہی ہیں۔پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے اپنے بیان میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کے ساتھ موجود ان کے معاون اظہار کے گھر پر اسلام آباد پولیس نے دھاوا بول دیا ہے۔فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ اظہار ہدایت کی گھر پر عدم موجودگی کے باعث پولیس اس کی بیوی سمیت گھر کی خواتین کو پکڑ کر لے گئی۔پی ٹی آئی
رہنما نے کہا کہ انتہائی شرمناک اور ظالمانہ رویہ ہے جہاں گھر کی خواتین کے تقدس کو بھی پامال کیا جارہا ہے۔پی ٹی آئی رہنما مظہر مشوانی نے کہا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی کو گزشتہ رات سے غیرقانونی طور پر حبس بیجا میں رکھا ہوا ہے، جو بھی اسے چھڑوانے جارہا ہے ان کو بھی حراست میں لے رہے ہیں جن کا سیاست یا شہباز گل سے کوئی لینا دینا بھی نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد
ایک کرپٹ آدمی ہے، جسے سیف سٹی کیس سے نکال کر شوباز نے آئی جی بنایا ہے۔ادھر دارالحکومت کی پولیس نے اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس اس کیس سے جڑے تمام شواہد اور ثبوت جمع کر رہی ہے، جہاں کہیں بھی قانونی کارروائی کی ضرورت پڑی، پولیس اپنا کام کرے گی۔اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کا دائرہ کار اسلام آباد کے علاوہ دیگر صوبوں تک بھی پھیلایا جاسکتا ہے اور
جو لوگ ثبوت چھپانے یا شواہد مٹانے میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔اسلام آباد پولیس نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں، جو لوگ غلط خبریں اور عوام میں اشتعال پھیلا رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی اور اسلام آباد کیپیٹل پولیس قانون کی عملداری کو یقینی بنائے گی۔واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو منگل کے روز
عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔شہباز گل کی گرفتاری کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو میں گرفتاری کے وقت شہباز گل کے ہمراہ موجود ان کے معاون کا کہنا تھا کہ بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں نے اسلحے کے ساتھ شہباز گل کی گاڑی پر حملہ کیا اور تشدد کے بعد بغیر وارنٹ کے انہیں ساتھ لے گئے۔ویڈپو میں شہباز گل کے اسسٹنٹ نے کہا تھا کہ اس دوران مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔