اسلام آباد(آن لائن) تحریکِ انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے معاملے پر حکومتی اتحاد اور ن لیگ کے اندر بھی اختلافات سامنے آگئے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے حکومت چھوڑنے کے اآپشن پر بات کی ہے۔تفصیل کے مطابق
سابق صدر آصف زرداری نے استعفوں کے معاملے پر یوٹرن لے لیا ہے اور وہ اب استعفے فوری منظور کرنے کے حق میں ہیں۔انہوں نے استعفے فوری منظور کرنے کا پیغام بھی سپیکر راجہ پرویز اشرف کو بھجوا دیا ہے۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے ا?صف زرداری کو بتایا کہ ن لیگ استعفوں کی منظوری نہیں چاہتی وہ اس پر تقسیم ہے جبکہ میں استعفے منظور کرنے کیلئے تیار ہوں۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ میں اس معاملے پر ن لیگ کی قیادت اور وزیر اعظم سے بات کروں گا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ن لیگ کچھ ارکان استعفوں کی منظوری نہیں چاہتے جبکہ اکثریت فوری منظوری کی حامی ہے۔استعفوں کی منظوری سے متعلق فائل سپیکر کے پاس ہے اور وہ اتحاد کے فیصلے کے منتظر ہیں۔ادھرلندن سے خبر ہے کہ ن لیگ کے قائد نوازشریف نے پارٹی قیادت سے مرکز میں حکومت چھوڑنے کے آپشن پر بات چیت کی ہے۔ذرائع کے مطابق نوازشریف کی پارٹی قیادت سے قبل ازوقت انتخابات کے آپشن پربھی بات ہوئی۔انہوں نے اس آپشن پر جب آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان اور دیگر سے بات کی تو انہوں نے حکومت چھوڑنے کی مخالفت کی۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت میں رہنا مزید مسائل کا باعث بن رہا ہے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی اور جے یو آئی اب بھی سمجھتی ہیں کہ ہم حکومت میں رہ کر عمرانی خطرے سے بہتر طور پر نمٹ سکتے ہیں۔