لاہور( این این آئی) لاہور کے حلقہ پی پی 158میں مبینہ طور پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے تشدد کر کے لیگی کارکن کا سر پھاڑ دیا ، زخمی کارکن نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے جمشید اقبال چیمہ کی ایماء پر اس پر تشدد کیا اور سر پھاڑ دیا ۔تفصیلات کے
مطابق پی پی 158 میں مسلم لیگ (ن) اور تحریکِ انصاف کے کارکنوں میں جھگڑا ہوگیا جس کے دوران مبینہ طور پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے (ن) لیگ کے کارکن کا سر پھاڑ دیا۔پی ٹی آئی کارکنوں کا کہنا تھا کہ ہمیں اندر جانے سے روکا جا رہا ہے۔(ن)لیگ کے زخمی کارکن نے جمشید اقبال چیمہ پر تشدد کروانے کا الزام لگایا ہے ۔دوسری جانب ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتوں کی قیادت کی جانب سے پارٹی رہنمائوںاورامیدواروں سے ووٹرز کے رجحان بارے آگاہی حاصل کی جاتی رہی ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) ، تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے پارٹی کے مرکزی رہنمائوں سے رابطہ کر کے ووٹرز کے رجحان بارے پوچھا جاتا رہا ۔ قیادت کی ہدایت پر مرکزی رہنما امیدواروں سے وقفے وقفے سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے ووٹنگ کی شرح اور ووٹرز کے رجحان بارے تجزیہ لیتے رہے ۔ علاوہ ازیں ضمنی انتخابات کے روز نوجوان صبح کے اوقات میں اپنے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد کرکٹ کھیلنے میں مشغول رہے ۔ تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات کے روز نوجوانوںنے صبح کے اوقات میں ہی اپنے اپنے حلقے میں ووٹ کاسٹ کر دئیے اور بعد ازاں گلی محلوں،سڑکوں او رپارکوں میں کرکٹ کھیلتے ہوئے نظر آئے ۔