نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کی جانب سے امریکا میںفائل کردہ دستاویزات اورپاکستان میں جمع کرائے گئے دستاویزات ایک دوسرے سے مختلف ہیں، تحریک انصاف یو ایس اے کے مقاصد میں پارٹی منشوراکا امریکا میں فروغ، امریکی قیادت سے رابطے اور جمع شدہ فنڈز اسلام آباد بھجوانا شامل تھا۔فنڈز ریزنگ کے حوالے سے 26؍ اکتوبر
2012ء کو ٹورنٹو ایئرپورٹ پر امریکی امیگریشن حکام نے عمران خان کو 2گھنٹے روکے بھی رکھا ۔روزنامہ جنگ میں عظیم ایم میاں کی شائع خبر کے مطابق فارن فنڈنگ کیس حکمران جماعت اور اپوزیشن دونوں نے ہی قانونی اور اخلاقی پہلوؤں اور دستاویزی حقائق کو نظر انداز کر کے اسے ایک سیاسی مقدمہ بنا کر اپنا اپنا موقت اختیار کر رکھا ہے ۔ جبکہ اس بارے میں امریکا میں فنڈ ریزنگ کی حد تک متعدد حقائق ان دستاویزات میں موجود ہیں جو تحریک انصاف پاکستان کی ذیلی شاخ پی ٹی آئی یو ایس اے (ایل ایل سی ) نے حلفیہ بیانات اور گوشوراروں کے ساتھ امریکی حکومت کے محکمہ انصاف کے ادارے FARAکے پاس گذشتہ دس سال کے دوران وقتاً فوقتاً داخل کئے ہیں ۔
یہ حقائق پی ٹی آئی یو ایس اے نے پاکستان تحریک نصاف کی امریکا میں ذیلی تنظیم کے طور پر فائل کرتے ہوئے خود کو امریکا میں ایک فارن پولٹیکل پارٹی کی ترجمان، نمائندہ اور اس کیلئے امریکا میں فنڈریزنگ کا مجاز قرار دیتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی کے اسلام آباد ہیڈ کوارٹرز کے پتے بھی درج کئے ہیں ۔
اسکے ساتھ ہی پی ٹی آئی یو ایس اے کی جانب سے 13 ہزار سے زائد افراد سے لاکھوں ڈالرز کا فنڈ جمع کرنے کی جزوی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے حلفیہ طور پر یہ بھی بیان کیا ہے کہ یہ تمام فنڈز تحریک انصاف پاکستان کے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کو وقتاً فوقتاً بھجوا دئیے گئے ہیں ۔
اپنی دستاویزات میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ امریکا میں فنڈریزنگ کرنے والے پی ٹی آئی یو ایس اے کے کسی عہدیدار یا فارن ایجنٹ کو کسی قسم کا کمیشن یا تنخواہ دی جائیگی بلکہ یہ کام خالصتاً رضا کارانہ بلا معاوضہ خدمت ہو گی۔
امریکی محکمہ انصاف کے پاس تحریک انصاف پاکستان کے چیئرمین عمران خان کے دستخطوں کیساتھ فائل شدہ دستاویز میں یہ بھی واضح طور پر تحریر ہے کہ پی ٹی آئی یو ایس اے کے امریکی حکومت کے پاس رجسٹرڈ فارن ایجنٹ کو جب چاہیں تبدیل کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔
غالبا یہی وجہ ہے کہ 25 فروری 2010ء اور 2020ء کے دس سالہ عرصہ مین امریکی حکومت کے ادارے ایف اے آر اے کے پاس 5 سے زائد مرتبہ فارن پولٹیکل پارٹی (تحریک انصاف پاکستان) کے فارن ایجنٹ تبدیل کئے گئے۔
جنہوں نے بلا معاوضہ اسلام آباد کے پارٹی فنڈ میں بھجوا دی گئی ۔ پی ٹی یو ایس اے (لمٹیڈ لائبلٹی کارپوریشن) کی فائل کردہ دستاویزات کے مطابق پی ٹی آئی یو ایس اے پاکستان میں قائم سیاسی پارٹی تحریک انصاف پاکستان کے منشور، مقاصد کو امریکا میں فروغ اور امریکی قیادت سے رابطوں، امریکا میں فنڈ ریزنگ کر کے پارٹی ہیڈ کوارٹرز کو بھجوانا ذمہ داریوں میں شامل تھا اور پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی مرضی اور منظوری کے مطابق اپنی سرگرمیاں کرنے اور امریکا میں پی ٹی آئی یو ایس اے کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل تبدیلی، میعاد اور امریکی حکومت کے ادارہ فارا کے سامنے نمائندگی کرنے والے ایجنٹ کا عہدہ میعاد اور تمام سرگرمیاں چیئرمین عمران خان کی مرضی اور منظوری پر منحصر ہے۔ 2010
ء میں قائم ہونے والی پی ٹی آئی یو ایس اے کی جانب سے امریکی حکومت کو فنڈریزنگ کے گوشوارے جمع کرانے کی جانب اس وقت توجہ دی گئی جب 26 اکتوبر 2012ء کے ٹورنٹو کینیڈا کے ائیرپورٹ پر متعین امریکی امیگریشن حکام نے ٹورنتو میں ایک فنڈ ریزینگ اجتماع سے خطاب کے بعد امریکا کیلئے جانے والی فلائٹ سے اتار کر تفصیلی انٹرویو کے لیے دو گھنٹے تک روکے رکھا۔
عمران خان سے امریکی امیگریشن کی پوچھ گجھ اور مسئلہ حل کرنے کی تفصیلات اور بعض حقائق بھی دلچسپ ہیں، نمائندہ جنگ نے یہ تمام دستاویزات حاصل کر لی ہیں۔