اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے پی ٹی آئی دور کے فلاحی منصوبوں کو بند نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔تفصیلات کے مطابق احسن اقبال اور مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر کامل آغا نجی ٹی وی پروگرام میں شریک ہوئے ۔دوران پروگرام سینیٹر کامل علی آغا نے اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت تحریک انصاف حکومت کے فلاحی
پروگراموں کو بند نہیں کرے گی ۔کامل آغا کے بیان کے جواب میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ تحریک انصاف حکومت کے عوامی فلاح کے پروگرام بند نہیں کیے جائیں گے وہ اسی طرح جاری رہیں گے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کا بونس جب ملا تو کہا کرتا تھا کہ قدرت نے ہمیں تیسری مرتبہ ٹیک آف کا موقع ملا ،دوسرا موقع 1991نوازشریف دور میں اکنامک ریفارمز متعارف کرائی۔ نجی ٹی وی نیو کے مطابق اس وقت پرائیویٹ بنک ,ٹیلی کام سیکٹرز کو اجازت دی اور دیگر اصلاحات متعارف کرائی ،اس حکومت کو دو سال بعد رخصت کر دیا گیا ،منموہن سنکھ نے سرتاج عزیز سے ایس آر اوز کی کاپی لیکروہ اپنے ملک میں متعارف کرائی ،دنیا میں وہ ممالک گنوا سکتا ہوں جنہوں نے ہمارے جتنی کرپشن کرکے ترقی کر لی ،آج ہر پاکستانی کیلئے سنجیدگی کا وقت ہے ، ہم اپنی اگلی نسل کو ایسا راستہ دیکر جائیں کہ ماضی کی غلطیاں نہ دہرا ئیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی ٹیم پاکستان کی طرف سے کیے گئے اقدامات کی تصدیق کرے گی جس کے بعد ہم گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں شامل ہوں گے جو بڑا اقدام ہوگا، مارکیٹ میں کسی قسم کی قلت پیدا ہونے کیلئے چین سے یوریا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
یوکرین اور روس کی جنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں تیل، اشیا خوردونوش، آئل، کوئلے اور گیس جیسی اہم ضروری اشیا کی فراہمی تعطل کا شکار ہے،وفاقی کابینہ نے وزارت تجارت کی ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ کی نظرثانی کیلئے کمیٹی قائم کی ہے جس کے کنوینر وزیر تجارت ہوں گے ،وزیر ریلوے، ہوابازی اور وزیر انڈسٹریز اس کمیٹی کے اراکین ہوں گے،جی ایس پی پلس سے ملکی برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی،ہم نے سیاست پر ملکی مفاد کو ترجیح دی ہے،ملک کو معاشی انتشار سے بچانے کیلئے مشکل فیصلے کیے،اگلا سال ملکی استحکام کا ہے۔
،امید ہے تحریک انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ جلد سنایا جائے گا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مشیر وزیر اعظم قمر زمان قائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا ہے۔
۔انہوں نے کہا کہ خاص طور پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ ہم نے ایف اے ٹی ایف کی کلیئرنس کیلئے تمام تقاضے پورے کر لیے ہیں اور اب اس کا ایک تقاضہ یہ ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم پاکستان میں آکر تصدیق کرے گی۔
جس کے بعد ہمیں امید ہے کہ پاکستان کے لیے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے وائٹ لسٹ میں جانے کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم آنے کے بعد پاکستان گرے لسٹ کی پابندیوں سے آزاد ہوگا اور یہ پاکستان کی کاروباری ماحول کو فروغ دینے
اور عالمی معیارات پر پورا اترنے کے لیے بڑا اقدام ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ملک میں کسانوں کے لیے یوریا کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اگر ہمیں کوئی کمی ہے تو ہم دوست ممالک بالخصوص چین سے یوریا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تو اس عمل کو بھی تیز کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں تاکہ مارکیٹ میں کسی قسم کی قلت پیدا نہ ہو۔احسن اقبال نے کہا کہ یوکرین اور روس کی جنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں تیل، اشیا خوردونوش، آئل، کوئلے اور گیس جیسی اہم ضروری اشیا کی فراہمی تعطل کا شکار ہے۔
اور صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے متعدد ممالک اس وقت سپلائی چین برقرار رکھنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں تاہم حکومت کوشش کر رہی ہے کہ ہم تمام وسائل بروئے کار لاکر کسی صورت بھی سپلائی چین میں قلت پیدا نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت تجارت کی ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ کی نظرثانی کیلئے ایک کمیٹی قائم کی ہے۔
جس کے کنوینر وزیر تجارت ہوں گے جبکہ وزیر ریلوے، ہوابازی اور وزیر انڈسٹریز اس کمیٹی کے اراکین ہوں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر مقامی اور بین الاقوامی اجارہ سکوک پروگرام کی بھی منظوری دی ہے اور ساتھ ہی کابینہ نے وزارت صحت کی سفارش پر کورونا علاج میں استعمال ہونے والی انجیکشن کی قیمت کو 2308 روپے سے کم کرکے 1892 روپے کرنے کی بھی منظوری دی ہے
اور دیگر ادیات میں بھی کمی کی توقع ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے بہت تفصیل کے ساتھ جی ایس پی پلس معاہدے کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا ہے اور وزارت تجارت نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ جی ایس پی پلس یورپی یونین اور پاکستان کے مابین دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کیلئے بہت مفید ہے کیونکہ اس کی سہولت ملنے کے بعد ان کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کے تحت یورپی کمیشن کے 9 ترجیحی شعبوں میں 4 کلسٹرز اور 27 عالمی کنویشنز کی نشان دہی کی گئی ہے، ان کلسٹرز میں انسانی حقوق، لیبر حقوق، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس شامل ہے اور کابینہ کو ان پر ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نے تمام وزارتوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ جی ایس پی پلس کے نئے مرحلے کا معاہدہ مکمل کرنے کے لیے تمام وزارتیں کام کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ اتحادی حکومت قومی یکجہتی کی حکومت ہے اور یہ سنہری موقع ہے کہ ہم ملک میں اصلاحات کے عمل اور اہم فیصلوں کو قومی اتفاق رائے کے ذریعے کر سکتے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ وزیر خزانہ نے بھی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا ہے، پاکستان کو ایک ایسے مقام پر لاکر کھڑا کردیا گیا جہاں گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیے مگر ان معاہدوں پر عمل نہیں کیا اور پاکستان کی عالمی ساکھ کو بہت نقصان پہنچایا۔پچھلی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں دنیا بھر میں اشیا کی قیمتیں بڑھ رہی تھیں۔
وہاں جاتے جاتے گزشتہ حکومت نے قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلے کرکے ملک کے خسارے میں بہت اضافہ کر دیا ہیانہوںنے کہاکہ ممنوعہ فنڈنگ آئین اور قانون کے خلاف ہے،عمران خان کی رضا مندی سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی جاتی رہی،امید ہے الیکشن کمیشن دباؤ کے بغیر فیصلہ دے گا۔
انہوںنے کہاکہ عمران خان مرضی کے فیصلے لینے کے لیے اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہا ہے،عمران خان نے ملک میں انتشار،بدامنی اور غیریقینی کی صورتحال پیدا کی۔ انہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان اور کشمیرکواس کو پورا حق دیا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہاکہ عمران خان نے سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کے سوا ترقی نہیں کی۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ پچھلے تین دن سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں،قابض بھارتی افواج کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے،بھارتی حکومت کے تمام تر ہتھکنڈے جذبہ حریت کو نہیں توڑ سکتے،کشمیر اور گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں،عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔