اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ فنڈ پروگرام کے لیے حکومت کو اضافی اقدامات کرنا ہوں گے۔ جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے حکومت پٹرول اور ڈیزل سبسڈی واپس لے سکتی ہے اور بجلی ٹیرف میں بھی 7.91 روپے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔
روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق، آئی ایم ایف کے پاکستان میں ریذیڈنٹ چیف ایستھر پیریز روئزنے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ بجٹ 2022-23 کو مضبوط کرنے کے لیے اضافی اقدامات کرے تاکہ آئی ایم ایف پروگرام کے بنیادی مقاصد حاصل کیے جاسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ جمعے کو قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے بجٹ ڈرافٹ کو ہم نے نوٹ کیا ہے۔ جب کہ حکام سے آمدنی اور اخراجات کے حوالے سے مزید وضاحت کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ تاہم، ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ بجٹ کو مضبوط بنانے کے لیے اضافی اقدامات کی ضرورت ہوگی تاکہ پروگرام کے مقاصد حاصل کیے جاسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اسٹاف حکام کی معاونت کے لیے تیار ہیں اور اس ضمن میں کوششیں جاری ہیں۔ تاہم، آئی ایم ایف کے اعلیٰ حکام نے ان اضافی اقدامات سے متعلق وضاحت نہیں کی۔ تاہم، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف رواں ہفتے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ چاہتا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل پر اب بھی حکومت سبسڈی دے رہی ہے جسے جلد واپس لیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ حکومت بجلی ٹیرف میں بھی 7.91 روپے فی یونٹ کا اضافہ کرے اور سہ ماہی بنیاد پر فیول ایڈجسٹمنٹ بھی کی جائے۔