لاہور(مانیٹرنگ، این این آئی)کراچی کی رہائشی دعا زہرا کے کیس میں نیا موڑ آگیا، نکاح نامے پر درج ایڈریس پر لڑکے کی رہائش کے شواہد نہیں ملے، دعا زہرا کے نکاح پر درج پتہ غلط نکلا، نکاح نامے پر درج پتہ پر وکلا ء کے دفاتر ہیں۔بتایا گیا ہے کہ
جب نکاح نامہ پر درج لڑکے کے ایڈریس پر پہنچا گیا تو درج پتہ پر حافظ غلام مصطفی نام کا کوئی نکاح خواں نہیں۔دعا زہرا کے نکاح نامے پر یونین کونسل بابو صابو درج ہے، نکاح نامے پر لڑکے ظہیر احمد کی تاریخ پیدائش 17دسمبر 2001 درج ہے اور لڑکے کا پتہ شیر شاہ کالونی رائے ونڈ روڈ درج ہے۔دعا زہرا کا پتہ ملت پارک شیراکوٹ لاہور درج ہے اور گواہوں میں شبیر احمد، اصغر علی کے نام درج ہیں، جبکہ شادی کی تاریخ 17 اپریل 2022 درج ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ درج پتہ سے پولیس تفتیش کرکے جا چکی ہے، مزنگ کے علاقے کے نکاح خواں کا نام عمار ہے جس سے پولیس نے باز پرس کی ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دعا زہرا کا نکاح غیر قانونی طور پر کرایا گیا۔دوسری جانب بچی کے والدین کا کہنا ہے کہ پہلے بھی سانگھڑ سے ملنے والی بچی کو دعا زہراکہا گیا تھا لیکن وہ خبر بھی غلط نکلی ہماری بیٹی کی عمر 14 سال ہے اور جس کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اس کی عمر نکاح نامے کے مطابق 18 سال ہے، جب تک لڑکی سامنے نہیں آ جاتی ہم اس بات کا یقین نہیں کر سکتے کہ یہ ہماری ہی بیٹی ہے۔