لندن (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری کے درمیان ملاقات میں طے پایاہے کہ مشترکہ اہداف اور موجودہ معاشی صورتحال کو تبدیل کرنے پرتوجہ مرکوز کریں گے۔مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی لندن میں ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں جمہوریت،قانون کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی پرتبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ جب بھی مل کرکام کیا بڑی کامیابی حاصل کی۔دونوں رہنماؤں نے کہا کہ عوام پی ٹی آئی حکومت کی نااہلی اور تباہ کن معاشی بدانتظامی کا بہت نقصان اٹھا چکے ہیں، ان تمام بحرانوں اور مسائل کوحل کرنے کی ضرورت ہے، مشترکہ اہداف اور موجودہ معاشی صورتحال کو تبدیل کرنے پرتوجہ مرکوز کریں گے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں تمام جمہوری قوتوں میں اتفاق رائے سے مستقبل کے لیے وسیع روڈ میپ پربات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے نئے چارٹر پر غور کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی ضرورت پر اتفاق کیا۔علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہماری معیشت ،ثقافتی پالیسی ، ہمارے ملک کو جو نقصان پہنچایا ہے وہ کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے لندن میں نواز شریف کی جانب سے دئیے گئے افطار ڈنر کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ’ زیادہ افطار اورکھانا کھایا، سیاست پر کم بات چیت کی۔انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کو ختم کر دیا ہے مگر ملک کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرنا ہے۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ پاکستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، ہم سب کو احساس ہے کہ عمران خان تو چلے گئے، معیشت، جمہوریت، عالمی سطح پر پاکستان کو پہنچنے والا نقصان وہیں کا وہیں ہے۔ہم سب کو اس نقصان کا ازالہ کرنا ہے، اتحاد ی اور عبوری حکومت ملکی مسائل کو سنبھال سکتی ہے۔اس موقع پر صحافی نے بلاول سے سوال کیا کہ میاں صاحب عمران خان کے جانے پر خوش ہیں؟صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے بلاول نے کہا کہ میاں صاحب ہوں یا پی پی، ہم عمران خان کے نہیں، اس سوچ کے خلاف ہیں جو ان کی سیاست کے پیچھے ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے ماضی بھی میثاق جمہوریت پر کام کیا تھا، اسی میثاق جمہوریت کے جو نکات رہتے ہیں ان کو مکمل کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس بات پر یقین نہیں رکھتے کے طاقت کا سرچشمہ عوام ہے۔